You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّا عَنْ الشَّعْبِيِّ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْمُسْلِمِينَ حَضَرَتْهُ الْوَفَاةُ بِدَقُوقَاءَ هَذِهِ وَلَمْ يَجِدْ أَحَدًا مِنْ الْمُسْلِمِينَ يُشْهِدُهُ عَلَى وَصِيَّتِهِ فَأَشْهَدَ رَجُلَيْنِ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ فَقَدِمَا الْكُوفَةَ فَأَتَيَا أَبَا مُوسَى الْأَشْعَرِيَّ فَأَخْبَرَاهُ وَقَدِمَا بِتَرِكَتِهِ وَوَصِيَّتِهِ فَقَالَ الْأَشْعَرِيُّ هَذَا أَمْرٌ لَمْ يَكُنْ بَعْدَ الَّذِي كَانَ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَحْلَفَهُمَا بَعْدَ الْعَصْرِ بِاللَّهِ مَا خَانَا وَلَا كَذَبَا وَلَا بَدَّلَا وَلَا كَتَمَا وَلَا غَيَّرَا وَإِنَّهَا لَوَصِيَّةُ الرَّجُلِ وَتَرِكَتُهُ فَأَمْضَى شَهَادَتَهُمَا
Ash-Shabi said: A Muslim was about to die at Daquqa', but he did not find any Muslim to call him for witness to his will. So he called two men of the people of the Book for witness. Then they came to Kufah, and approaching Abu Musa al-Ashari they informed him (about his) will. They brought his inheritance and will. Al-Ashari said: This is an incident (like) which happened in the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم and never occurred after him. So he made them to swear by Allah after the afternoon prayer to the effect that they had not misappropriated, nor told a lie, nor changed, nor concealed, nor altered, and that it was the will of the man and his inheritance. He then executed their witness.
جناب شعبی ؓ سے روایت ہے کہ ایک مسلمان کی دقوقاء مقام پر وفات ہو گئی ۔ اسے کوئی مسلمان نہ ملا جو اس کی وصیت پر گواہ ہوتا ۔ تو اس نے اہل کتاب کے دو آدمیوں کو گواہ بنایا ۔ پھر وہ دونوں کوفہ میں سیدنا ابوموسیٰ اشعری ؓ کے پاس آئے اور ان کو اس کی خبر دی اور اس کا ترکہ اور وصیت بھی پیش کی ۔ سیدنا اشعری ؓ نے کہا : یہ معاملہ رسول اللہ ﷺ کے دور کے بعد نہیں ہوا ہے ۔ تو انہوں نے عصر کے بعد ان سے اللہ کے نام کی قسم لی کہ انہوں نے کسی قسم کی خیانت ‘ جھوٹ یا تبدیلی نہیں کی ہے ‘ کچھ چھپایا ہے نہ کوئی تغییر کی ہے ‘ اور اس میت کی وصیت اور ترکہ یہی کچھ ہے ۔ چنانچہ انہوں نے ان کی گواہی کو قبول کر لیا ۔