You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْهَالِ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ خِلَاسٍ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَجُلَيْنِ اخْتَصَمَا فِي مَتَاعٍ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ لِوَاحِدٍ مِنْهُمَا بَيِّنَةٌ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >اسْتَهِمَا عَلَى الْيَمِينِ مَا كَانَ أَحَبَّا ذَلِكَ أَوْ كَرِهَا<.
Narrated Abu Hurairah: Two men disputed about some property and brought the case to the Holy Prophet صلی اللہ علیہ وسلم, but neither of them could produce any proof. So the Holy Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: Cast lots about the oath whatever it may be, whether they like it or dislike it.
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہدو آدمی کسی مال کا تنازع لے کر نبی کریم ﷺ کے پاس آئے ۔ ان میں سے کسی کے پاس گواہ نہیں تھا ۔ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” قسم کھانے کے لیے قرعہ ڈال لو ‘ جس کا بھی نکل آئے ‘ تمہیں یہ پسند ہو یا نہ ۔ “ ( اس کا یہی حل ہے کہ جو قسم کھائے گا مال لے لے گا ) ۔
وضاحت: ۱؎ : قسم (حلف) پر قرعہ اندازی کا مطلب یہ ہے کہ جس کے نام قرعہ نکلے وہ قسم کھا کر سامان لے لے۔