You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ وَبْرِ بْنِ أَبِي دُلَيْلَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >لَيُّ الْوَاجِدِ يُحِلُّ عِرْضَهُ وَعُقُوبَتَهُ<. قَالَ ابْنُ الْمُبَارَكِ: يُحِلُّ عِرْضُهُ: يُغَلَّظُ لَهُ، وَعُقُوبَتَهُ: يُحْبَسُ لَهُ.
Narrated Ash-Sharid: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: Delay in payment on the part of one who possesses means makes it lawful to dishonour and punish him. Ibn al-Mubarak said that dishonour means that he may be spoken to roughly and punish means he may be imprisoned for it.
سیدنا عمرو بن شرید اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” مالدار کا قرض کی ادائیگی میں ٹال مٹول سے کام لینا اس کی بے عزتی اور سزا کو حلال کر دیتا ہے ۔ “ ابن مبارک نے کہا : اس کی بے عزتی کو حلال کر دیتا ہے ۔ یعنی اس کے ساتھ سختی سے پیش آیا جائے ۔ اور اس کو سزا دینا حلال ہے ۔ یعنی اسے قید کیا جا سکتا ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/البیوع ۹۸ (۴۶۹۳)، سنن ابن ماجہ/الصدقات ۱۸ (۲۴۲۷)، (تحفة الأشراف: ۴۸۳۸)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۴/۲۲۲، ۳۸۸، ۳۸۹)