You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ زَكَرِيَّا، قَالَ: حَدَّثَنِي عَامِرٌ، عَنْ خَارِجَةَ بْنِ الصَّلْتِ التَّمِيمِيِّ، عَنْ عَمِّهِ, أَنَّهُ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَسْلَمَ، ثُمَّ أَقْبَلَ رَاجِعًا مِنْ عِنْدِهِ، فَمَرَّ عَلَى قَوْمٍ عِنْدَهُمْ رَجُلٌ مَجْنُونٌ مُوثَقٌ بِالْحَدِيدِ، فَقَالَ أَهْلُهُ: إِنَّا حُدِّثْنَا أَنَّ صَاحِبَكُمْ هَذَا قَدْ جَاءَ بِخَيْرٍ، فَهَلْ عِنْدَكَ شَيْءٌ نُدَاوِيهِ؟ فَرَقَيْتُهُ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ فَبَرَأَ، فَأَعْطَوْنِي مِائَةَ شَاةٍ، فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ، فَقَالَ: >هَلْ إِلَّا هَذَا؟- وَقَالَ مُسَدَّدٌ فِي مَوْضِعٍ آخَرَ: هَلْ قُلْتَ غَيْرَ هَذَا؟-<، قُلْتُ: لَا، قَالَ: >خُذْهَا، فَلَعَمْرِي لَمَنْ أَكَلَ بِرُقْيَةِ بَاطِلٍ, لَقَدْ أَكَلْتَ بِرُقْيَةِ حَقٍّ<.
Narrated Alaqah ibn Sahar at-Tamimi: Alaqah came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم and embraced Islam. He then came back from him and passed some people who had a lunatic fettered in chains. His people said: We are told that your companion has brought some good. Have you something with which you can cure him? I then recited Surat al-Fatihah and he was cured. They gave me one hundred sheep. I then came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم and informed him of it. He asked: Is it only this? The narrator, Musaddad, said in his other version: Did you say anything other than this? I said: No. He said: Take it, for by my life, some accept if for a worthless chain, but you have done so for a genuine one.
جناب خارجہ بن صلت تمیمی اپنے چچا ( علاقہ بن صحار سلیطی التمیمی ؓ ) سے روایت کرتے ہیں کہ وہ نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور اسلام قبول کیا ۔ پھر واپس لوٹے تو ایک قوم کے پاس سے گزرے ‘ ان کے ہاں ایک مجنون آدمی تھا جو زنجیروں میں جکڑا ہوا تھا ۔ اس کے گھر والوں نے ان سے کہا : تحقیق ہمیں خبر ملی ہے کہ تمہارا یہ صاحب ( رسول اللہ ﷺ ) خیر کے ساتھ آیا ہے ۔ تو کیا تمہارے پاس کوئی چیز ہے جس سے تم اس کا علاج کر دو ؟ چنانچہ میں نے اس کو سورۃ فاتحہ سے دم کیا تو وہ ٹھیک ہو گیا ۔ پھر انہوں نے مجھے سو بکریاں دیں تو میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو اور آپ ﷺ کو خبر دی ۔ آپ ﷺ نے پوچھا ” کیا بس یہی ؟ “ مسدد نے دوسرے موقع پر کہا : ” کیا تم نے اس کے علاوہ بھی کچھ پڑھا تھا ؟ “ میں نے کہا : نہیں ۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا ” لے لو ۔ قسم میری عمر کی ! لوگ باطل دم جھاڑ سے کھاتے ہیں ‘ جبکہ تم ایسے دم سے کھا رہے ہو جو حق ہے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم :(۳۴۲۰)، (تحفة الأشراف: ۱۱۰۱۱)