You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْفٍ الطَّائِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ ابْنُ عَوْفٍ الطَّائِيُّ وَقَرَأْتُ فِي أَصْلِ إِسْمَعِيلَ قَالَ حَدَّثَنِي ضَمْضَمٌ يَعْنِي ابْنَ زُرْعَةَ عَنْ شُرَيْحِ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ حُرَيْثِ بْنِ الْأَبَحِّ السَّلِيحِيِّ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ بَنِي أَسَدٍ قَالَتْ كُنْتُ يَوْمًا عِنْدَ زَيْنَبَ امْرَأَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَصْبُغُ ثِيَابًا لَهَا بِمَغْرَةٍ فَبَيْنَا نَحْنُ كَذَلِكَ إِذْ طَلَعَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا رَأَى الْمَغْرَةَ رَجَعَ فَلَمَّا رَأَتْ ذَلِكَ زَيْنَبُ عَلِمَتْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ كَرِهَ مَا فَعَلَتْ فَأَخَذَتْ فَغَسَلَتْ ثِيَابَهَا وَوَارَتْ كُلَّ حُمْرَةٍ ثُمَّ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجَعَ فَاطَّلَعَ فَلَمَّا لَمْ يَرَ شَيْئًا دَخَلَ
Narrated Hurayth ibn al-Abajj as-Sulayhi: That a woman of Banu Asad: One day I was with Zaynab, the wife of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم, and we were dyeing her clothes with red ochre. In the meantime the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم peeped us. When he saw the red ochre, he returned. When Zaynab saw this, she realised that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم disapproved of what she had done. She then took and washed her clothes and concealed all redness. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم then returned and peeped, and when he did not see anything, he entered.
بنو اسد کی ایک خاتون کا بیان ہے کہ میں ایک دن رسول اللہ ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المؤمنین سیدہ زینب ؓا کے ہاں تھی اور ہم گیرو کے ساتھ ان کے کپڑے رنگ رہے تھے ۔ ہم یہ کام کر رہے تھے کہ اچانک رسول اللہ ﷺ تشریف لے آئے ۔ جب آپ ﷺ نے گیرو دیکھا تو لوٹ گئے ۔ سیدہ زینب ؓا نے یہ بات دیکھی تو جان گئیں کہ رسول اللہ ﷺ کو یہ کام پسند نہیں آیا ہے تو انہوں نے کپڑوں کو دھو ڈالا اور سب سرخی کو چھپا دیا ۔ پھر رسول اللہ ﷺ تشریف لائے اور اندر جھانکا ‘ پس جب آپ ﷺ نے کچھ نہ دیکھا تو اندر آ گئے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۸۳۶۹)