You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي نَبْهَانُ مَوْلَى أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ كُنْتُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدَهُ مَيْمُونَةُ فَأَقْبَلَ ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ وَذَلِكَ بَعْدَ أَنْ أُمِرْنَا بِالْحِجَابِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْتَجِبَا مِنْهُ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَيْسَ أَعْمَى لَا يُبْصِرُنَا وَلَا يَعْرِفُنَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفَعَمْيَاوَانِ أَنْتُمَا أَلَسْتُمَا تُبْصِرَانِهِ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا لِأَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاصَّةً أَلَا تَرَى إِلَى اعْتِدَادِ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ عِنْدَ ابْنِ أُمِّ مَكْتُومٍ قَدْ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِفَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ اعْتَدِّي عِنْدَ ابْنِ أُمِّ مَكْتُومٍ فَإِنَّهُ رَجُلٌ أَعْمَى تَضَعِينَ ثِيَابَكِ عِنْدَهُ
Narrated Umm Salamah, Ummul Muminin: I was with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم while Maymunah was with him. Then Ibn Umm Maktum came. This happened when we were ordered to observe veil (purdah). The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: Observe veil from him. We asked: Messenger of Allah! is he not blind? He can neither see us nor recognise us. The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: Are both of you blind? Do you not see him? Abu Dawud said: This was peculiar to the wives of the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. Do you not see that Fatimah daughter of Qays passed her waiting period with Ibn Umm Maktum. The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said to Fatimah daughter of Qays: Pass your waiting period with Ibn Umm Maktum, for he is a blind man. You can put off your clothes with him.
ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ ؓا نے بیان کیا کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں موجود تھی جبکہ سیدہ میمونہ ؓا بھی وہیں تھیں کہ سیدنا ابن ام مکتوم ؓ آ گئے ۔ اور یہ ان دنوں کی بات ہے جبکہ ہمیں پردے کے احکام دے دیے گئے تھے ۔ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” اس سے پردہ کرو ۔ “ ہم نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! کیا یہ نابینا نہیں ہے ‘ ہمیں دیکھتا نہیں اور پہچانتا بھی نہیں ؟ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” تو کیا تم بھی اندھی ہو ‘ تم اسے نہیں دیکھتی ہو ؟ ! “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں یہ حکم ازواج نبی کریم ﷺ کے خاص تھا ۔ جبکہ سیدہ فاطمہ بنت قیس ؓا کو ابن ام مکتوم ؓ کے ہاں عدت گزارنے کا کہا گیا تھا اور نبی کریم ﷺ نے اسے فرمایا تھا : ” ابن ام مکتوم کے ہاں عدت گزارو ‘ وہ نابینا آدمی ہے ‘ تم اس کے ہاں اپنے کپڑے اتار سکو گی ۔ “
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الأدب ۲۹ (۲۷۷۸)، (تحفة الأشراف: ۱۸۲۲۲)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۶/۲۹۶)