You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ غَزْوَانَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى فَاطِمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، فَوَجَدَ عَلَى بَابِهَا سِتْرًا فَلَمْ يَدْخُلْ- قَالَ: وَقَلَّمَا كَانَ يَدْخُلُ إِلَّا بَدَأَ بِهَا-، فَجَاءَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، فَرَآهَا مُهْتَمَّةً، فَقَالَ: مَا لَكِ؟ قَالَتْ: جَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيَّ فَلَمْ يَدْخُلْ، فَأَتَاهُ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّ فَاطِمَةَ اشْتَدَّ عَلَيْهَا أَنَّكَ جِئْتَهَا فَلَمْ تَدْخُلْ عَلَيْهَا، قَالَ: >وَمَا أَنَا وَالدُّنْيَا! وَمَا أَنَا وَالرَّقْمَ<، فَذَهَبَ إِلَى فَاطِمَةَ فَأَخْبَرَهَا بِقَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ، قُلْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا يَأْمُرُنِي بِهِ؟ قَالَ: >قُلْ لَهَا: فَلْتُرْسِلْ بِهِ إِلَى بَنِي فُلَانٍ<.
Narrated Abdullah ibn Umar: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم came to Fatimah and found a curtain hanging at her door, so he did not enter. Whenever he entered (the house), he would visit her first. Then Ali came and found that Fatimah was grieved. He asked: What is the matter with you? She replied: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم came to me but did not enter (the house). Ali then came to him and said: Messenger of Allah, Fatimah felt it keenly that you came to visit her but did not go in. He replied: What have I to do with this world? What have I to do with prints and figures (on the curtain)? He (Ali) then went to Fatimah and informed her of what the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم had said. She said: Ask the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم what he me to do about it. He (the Prophet) said: Tell her that she must send it to so-and-so.
سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سیدہ فاطمہ ؓا کے ہاں تشریف لے گئے ، ان کے دروازے پر پردہ دیکھا تو آپ ﷺ اندر داخل نہ ہوئے ۔ سیدنا عبداللہ ؓ کہتے ہیں : بہت کم ایسے ہوتا کہ آپ گھر جائیں ( اور ان کے ہاں نہ جائیں ) اور پھر ان کے ہاں سے ابتداء کرتے ۔ سیدنا علی ؓ آئے تو سیدہ فاطمہ ؓا کو دیکھا کہ غمگین ہیں ۔ پوچھا کہ تمہیں کیا ہوا ہے ؟ انہوں نے کہا : نبی کریم ﷺ میرے ہاں آئے تھے مگر اندر داخل نہیں ہوئے ۔ چنانچہ سیدنا علی ؓ آپ ﷺ کی خدمت میں پہنچے اور کہا : اے اللہ کے رسول ! فاطمہ کو یہ بات بڑی گراں گزری ہے کہ آپ اس کے ہاں گئے مگر اندر داخل نہیں ہوئے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” میں کیا اور دنیا کیا ؟ ( مجھے دنیا سے کیا سروکار ؟ ) میں کیا اور نقش دار پردے کیا ؟ “ ( میرا ان سے کیا واسطہ ) چنانچہ وہ فاطمہ ؓا کے پاس گئے اور اسے رسول اللہ ﷺ کی بات بتلائی ۔ پس انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ سے پوچھیں کہ میرے لیے کیا حکم ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” اسے کہو کہ اسے بنی فلاں کے پاس بھیج دے ۔“
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الھبة وفضلھا ۲۷ (۲۶۱۳)، (تحفة الأشراف: ۸۲۵۲)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۲/۲۱)