You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: لَعَنَ اللَّهُ الْوَاشِمَاتِ وَالْمُسْتَوْشِمَاتِ: قَالَ مُحَمَّدٌ: وَالْوَاصِلَاتِ، و قَالَ عُثْمَانُ: وَالْمُتَنَمِّصَاتِ، ثُمَّ اتَّفَقَا وَالْمُتَفَلِّجَاتِ، لِلْحُسْنِ الْمُغَيِّرَاتِ خَلْقَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، فَبَلَغَ ذَلِكَ امْرَأَةً مِنْ بَنِي أَسَدٍ، يُقَالُ لَهَا: أُمُّ يَعْقُوبَ، زَادَ عُثْمَانُ كَانَتْ تَقْرَأُ الْقُرْآنَ، ثُمَّ اتَّفَقَا فَأَتَتْهُ، فَقَالَتْ: بَلَغَنِي عَنْكَ أَنَّكَ لَعَنْتَ الْوَاشِمَاتِ وَالْمُسْتَوْشِمَاتِ؟! قَالَ مُحَمَّدٌ وَالْوَاصِلَاتِ، و قَالَ عُثْمَانُ وَالْمُتَنَمِّصَاتِ، ثُمَّ اتَّفَقَا وَالْمُتَفَلِّجَاتِ قَالَ عُثْمَانُ لِلْحُسْنِ: الْمُغَيِّرَاتِ خَلْقَ اللَّهِ تَعَالَى، فَقَالَ: وَمَا لِي لَا أَلْعَنُ مَنْ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ فِي كِتَابِ اللَّهِ تَعَالَى؟! قَالَتْ: لَقَدْ قَرَأْتُ مَا بَيْنَ لَوْحَيِ الْمُصْحَفِ! فَمَا وَجَدْتُهُ، فَقَالَ: وَاللَّهِ لَئِنْ كُنْتِ قَرَأْتِيهِ لَقَدْ وَجَدْتِيهِ، ثُمَّ قَرَأَ: {وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا}[الحشر: 7]، قَالَتْ: إِنِّي أَرَى بَعْضَ هَذَا عَلَى امْرَأَتِكَ! قَالَ: فَادْخُلِي فَانْظُرِي، فَدَخَلَتْ، ثُمَّ خَرَجَتْ، فَقَالَ: مَا رَأَيْتِ؟ وقَالَ عُثْمَانُ: فَقَالَتْ: مَا رَأَيْتُ؟ فَقَالَ: لَوْ كَانَ ذَلِكَ مَا كَانَتْ مَعَنَا.
Abdullah (b. Mas'us) said: Allah has cursed the woman who tattoo and the women who have themselves tattooed, the women who add false hair (according to the version of Muhammad bin Isa) and the women who pluck hairs from their faces (according to the version on Uthman). The agreed version then goes: The women who spaces between their teeth for beauty, changing what Allah has created. When a woman of Banu Asad called Umm Ya'qub, who read the Quran (according to the version of Uthman) heard it, she came to him (according to the agreed version) and said: I have heard that you have cursed the women who tattoo, those have themselves tattooed, those who add false hair (according to the version of Muhammad), those pluck hairs from their faces, and those who make spaces between their teeth (according to the agreed version), for changing what Allah has created (according to the version of Uthman). He said: Why should I not curse those whom the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم had cursed and those who were mentioned in Allah's Book ? She said: I have read it from cover to cover and have not found in it. He said: I swear by Allah, if you read it, you would have found it. He then read: What the Messenger has brought you accept, and what he has forbidden refrain from it. She said: I find some of these thing in you wife. He said: Enter (the house) and see. She said: I then entered (the house) and came out. He asked: What did you see ? She said: I did not see (anything). He said: Had it been so, she would have not have been with us. This is according to the version of Uthman.
( امام ابوداؤد ؓ نے بواسطہ محمد بن عیسیٰ اور عثمان بن ابی شیبہ روایت کیا ) سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ نے کہا : ” لعنت کی ہے اللہ نے ان عورتوں پر جو جسم گودیں اور گدوائیں ۔ “ محمد بن عیسیٰ نے کہا : اور جو بال جوڑ کر لمبے کریں ۔ عثمان نے کہا : اور جو چہرے کے بال اکھیڑیں ، پھر دونوں شیخ روایت میں متفق ہیں ۔ اور جو حسن کی خاطر دانتوں میں خلا کروائیں ‘ اللہ کی خلقت کو تبدیل کریں ۔ یہ بات بنو اسد کی ایک عورت کو پہنچی جسے ام یعقوب کہا جاتا تھا ۔ عثمان نے یہ اضافہ بیان کیا اور اس نے پورا قرآن پڑھ رکھا تھا ۔ پھر دونوں شیخ روایت میں متفق ہیں ، وہ خاتون سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ کے پاس آئی اور کہا : مجھے آپ سے یہ بات پہنچی ہے کہ آپ نے ان عورتوں پر لعنت کی ہے جو جسم گودیں اور گدوائیں ۔ محمد نے کہا : اور جو بال جوڑ کر لمبے کریں ۔ اور عثمان نے کہا : اور جو چہرے کے بال اکھیڑیں ۔ پھر دونوں روایت میں متفق ہیں ۔ اور جو دانتوں میں خلا کروائیں ۔ عثمان نے کہا : زینت کی خاطر ‘ اللہ کی خلقت کو بدلنے والیاں ہیں ۔ تو سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ نے کہا : مجھے کیا ہوا کہ میں ان پر لعنت نہ کروں جن پر رسول اللہ ﷺ نے لعنت کی ہے اور یہ اللہ کی کتاب میں بھی وارد ہے ۔ وہ بولی تحقیق میں پورا قرآن جو دو گتوں کے درمیان میں ہے پڑھا ہے مجھے تو اس میں یہ حکم نہیں ملا ہے ‘ انہوں نے کہا : اللہ کی قسم ! اگر تو نے پڑھا ہوتا تو یقیناً پا لیتی ۔ پھر انہوں نے یہ آیت پڑھی «و آتاكم الرسول فخذوه و نهاكم عنه فانتهوا» ” اور رسول جو کچھ تمہیں دے دیں وہ لے لو اور جس سے روک دیں اس سے رک جاؤ ۔ “ عورت نے کہا : میں ان میں سے کئی چیزیں تمہارے بیوی پر بھی دیکھتی ہوں ۔ انہوں نے کہا : اندر جاؤ اور دیکھ لو ۔ چنانچہ وہ اندر گئی اور پھر باہر آ گئی ۔ انہوں نے پوچھا کیا دیکھا ہے ؟ عثمان نے کہا ، عورت نے کہا : میں نے کچھ نہیں دیکھا ‘ تو سیدنا عبداللہ ؓ نے کہا : اگر یہ ہوتا تو ہمارے ساتھ نہ ہوتی ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/تفسیر سورة الحشر ۴ (۴۸۸۶)، اللباس ۸۲ (۵۹۳۱)، ۸۴ (۵۹۳۹)، ۸۵ (۵۹۴۳)، ۸۶ (۵۹۴۴)، ۸۷ (۵۹۴۸)، صحیح مسلم/اللباس ۳۳ (۲۱۲۵)، سنن الترمذی/الأدب ۳۳ (۲۷۸۲)، سنن النسائی/الزینة ۲۴ (۵۱۰۲)، ۲۶ (۵۱۱۰، ۵۱۱۱)، الزینة من المجتبی ۱۸ (۵۲۵۴)، سنن ابن ماجہ/النکاح ۵۲ (۱۹۸۹)، (تحفة الأشراف: ۹۴۵۰)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۴۰۹، ۴۱۵، ۴۳۴، ۴۴۸، ۴۵۴، ۴۶۲، ۴۶۵)، سنن الدارمی/الاشتذان ۱۹ (۲۶۸۹)