You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا نُصَيْرُ بْنُ الْفَرَجِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: اتَّخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ، وَجَعَلَ فَصَّهُ مِمَّا يَلِي بَطْنَ كَفِّهِ، وَنَقَشَ فِيهِ: مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ، فَاتَّخَذَ النَّاسُ خَوَاتِمَ الذَّهَبِ، فَلَمَّا رَآهُمْ قَدِ اتَّخَذُوهَا رَمَى بِهِ، وَقَالَ: لَا أَلْبَسُهُ أَبَدًا، ثُمَّ اتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ، نَقَشَ فِيهِ: مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ، ثُمَّ لَبِسَ الْخَاتَمَ بَعْدَهُ أَبُو بَكْرٍ، ثُمَّ لَبِسَهُ بَعْدَ أَبِي بَكْرٍ عُمَرُ، ثُمَّ لَبِسَهُ بَعْدَهُ عُثْمَانُ، حَتَّى وَقَعَ فِي بِئْرِ أَرِيسٍ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَلَمْ يَخْتَلِفِ النَّاسُ عَلَى عُثْمَانَ، حَتَّى سَقَطَ الْخَاتَمُ مِنْ يَدِهِ.
Narrated Ibn Umar: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم took a signet-ring of gold, and put the stone next the palm of his hand. He engraved on it Muhammad, the Messenger of Allah . The people then took signet-rings of gold. When he saw that they had taken them (like his ring) he threw it away and said: I shall never wear it. He then fashioned a silver ring and engraved on it Muhammad, the Messenger of Allah . Then Abu Bakr wore it after him, then Umar wore it after Abu Bakr, and the Uthman wore it after Umar till it fell down in a well called Aris. Abu Dawud said: The people did not disagree on Uthman till the signet-rin fell down from his hand.
سیدنا ابن عمر ؓ نے بیان کیا کہ ( پہلے پہل ) رسول اللہ ﷺ نے سونے کی انگوٹھی بنوائی اور اس کا نگینہ ہتھیلی کی جانب رکھنا شروع کیا اور اس میں «محمد رسول الله» کے الفاظ کندہ کروائے تو صحابہ نے بھی سونے کے انگوٹھیاں بنوا لیں ۔ جب آپ ﷺ نے یہ دیکھا کہ لوگوں نے بھی ( ویسی ہی انگوٹھیاں ) بنوا لی ہیں تو آپ ﷺ نے اپنی انگوٹھی اتار پھینکی اور فرمایا ” میں اسے کبھی نہیں پہنوں گا ۔ “ پھر آپ ﷺ نے چاندی کی انگوٹھی بنوائی اس میں بھی «محمد رسول الله» کے الفاظ نقش کروائے ۔ آپ ﷺ کے بعد یہ انگوٹھی سیدنا ابوبکر ؓ نے پہنی ‘ پھر سیدنا عمر ؓ نے پہنی ‘ پھر ان کے بعد سیدنا عثمان ؓ نے پہنی حتیٰ کہ اریس نامی کنویں میں گر گئی ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ سیدنا عثمان ؓ سے اس وقت تک لوگوں نے کوئی اختلاف نہیں کیا حتیٰ کہ انگوٹھی ان کے ہاتھ سے گر گئی ۔ ( اس کے بعد اختلافات نے بھی سر اٹھا لیا ) ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/اللباس ۴۵ (۵۸۶۶)، الأیمان والنذور ۶ (۶۶۵۱)، الاعتصام ۴ (۷۲۹۸)، (تحفة الأشراف: ۷۸۳۲)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/اللباس ۱۲ (۲۰۹۲)، سنن الترمذی/الشمائل ۱۱ (۸۴)، اللباس ۱۶ (۱۷۴۱)، سنن النسائی/الزینة ۴۵ (۵۱۹۹)، سنن ابن ماجہ/اللباس ۳۹ (۳۶۳۹)