You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ، قَالَ: سَمِعْتُ الرُّكَيْنَ بْنَ الرَّبِيعِ يُحَدِّثُ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ حَسَّانَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَرْمَلَةَ أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ، كَانَ يَقُولُ: كَانَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَكْرَهُ عَشْرَ خِلَالٍ: الصُّفْرَةَ- يَعْنِي: الْخَلُوقَ-، وَتَغْيِيرَ الشَّيْبِ، وَجَرَّ الْإِزَارِ، وَالتَّخَتُّمَ بِالذَّهَبِ، وَالتَّبَرُّجَ بِالزِّينَةِ لِغَيْرِ مَحَلِّهَا، وَالضَّرْبَ بِالْكِعَابِ، وَالرُّقَى إِلَّا بِالْمُعَوِّذَاتِ، وَعَقْدَ التَّمَائِمِ، وَعَزْلَ الْمَاءِ لِغَيْرِ- أَوْ- غَيْرَ مَحَلِّهِ،- أَوْ- عَنْ مَحَلِّهِ، وَفَسَادَ الصَّبِيِّ غَيْرَ مُحَرِّمِهِ. قَالَ أَبُو دَاوُد: انْفَرَدَ بِإِسْنَادِ هَذَا الْحَدِيثِ أَهْلُ الْبَصْرَةِ وَاللَّهُ أَعْلَمُ.
Narrated Abdullah ibn Masud: The Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وسلم disliked ten things: Yellow colouring, meaning khaluq, dyeing grey hair, trailing the lower garment, wearing a gold signet-ring, a woman decking herself before people who are not within the prohibited degrees, throwing dice, using spells except with the Muawwidhatan, wearing amulets, withdrawing the penis before the semen is discharged, in the case of a woman who is wife or not a wife, and having intercourse with a woman who is suckling a child; but he did not declare them to be prohibited. Abu Dawud said: Only the transmitters of Basrah have transmitted this tradition.
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کیا کرتے تھے کہ نبی کریم ﷺ کو دس باتیں ناپسند تھیں ( حرام سمجھتے تھے ) زرد رنگ کی مرکب خوشبو یعنی خلوق ‘ سفید بالوں کا ( سیاہ ) رنگ تبدیل کر دینا ‘ چادر گھسیٹنا ‘ سونے کی انگوٹھی پہننا ‘ بغیر موقع مناسب کے زینت کا اظہار کرنا ‘ گوٹیوں سے کھیلنا ‘ شرعی معوذات کے سوا دوسرے دم جھاڑ ‘ منکے کوڈیاں وغیرہ لٹکانا ‘ غیر حلال میں منی ڈالنا اور چھوٹے بچے میں خرابی ڈالنا ‘ مگر آپ ﷺ اسے حرام نہ کہتے تھے ۔ ( مراد ہے ایام رضاعت میں بچے کی ماں سے مباشرت کرنا ) امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو مسند روایت کرنے میں اہل بصرہ منفرد ہیں ۔ «والله أعلم»
وضاحت: ۱؎ : یعنی انہیں اکھیڑنے یا ان میں کالا خضاب لگانے کو۔