You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ قَالَ، أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ سُلَيْمَانَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ صَلَاةَ الْعِشَاءِ فِي آخِرِ حَيَاتِهِ، فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ، فَقَالَ: >أَرَأَيْتُكُمْ لَيْلَتَكُمْ هَذِهِ!؟ فَإِنَّ عَلَى رَأْسِ مِائَةِ سَنَةٍ مِنْهَا لَا يَبْقَى مِمَّنْ هُوَ عَلَى ظَهْرِ الْأَرْضِ أَحَدٌ<. قَالَ ابْنُ عُمَرَ: فَوَهِلَ النَّاسُ فِي مَقَالَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِلْكَ فِيمَا يَتَحَدَّثُونَ عَنْ هَذِهِ الْأَحَادِيثِ عَنْ مِائَةِ سَنَةٍ! وَإِنَّمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا يَبْقَى مِمَّنْ هُوَ الْيَوْمَ عَلَى ظَهْرِ الْأَرْضِ<, يُرِيدُ بِأَنْ يَنْخَرِمَ ذَلِكَ الْقَرْنُ.
Abdullah bin Umar said: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم led us in the night prayer one night towards the end of his life. When he uttered the salutation, he got up and said: Have you seen this night of yours ? No one of those who are on the surface of the earth will survive at the ends of one hundred years. Ibn Umar said: The people fell into fallacy by this statement of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم about the traditions they used to narrate concerning one hundred years. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: No one of those who are present today on the surface of the earth will survive, meaning when that century comes to and end.
سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے ، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے آخری ایام میں ہمیں ایک دن عشاء کی نماز پڑھائی ۔ جب سلام پھیرا تو کھڑے ہو گئے اور فرمایا ” دیکھو کہ تمہاری اس رات میں اب جو کوئی روئے زمین پر موجود ہے سو سال کے بعد ان میں سے کوئی باقی نہیں رہے گا ۔ “ سیدنا ابن عمر ؓ کہتے ہیں کہ لوگ رسول اللہ ﷺ کے اس فرمان کے بارے میں وہم میں پڑ گئے ہیں ۔ یعنی یہ احادیث جو صحابہ کرام ؓم سو سال کے بارے میں روایت کرتے ہیں ( کہ شاید سو سال بعد قیامت ہی آ جائے گی انہوں نے کہا ) حلانکہ رسول اللہ ﷺ نے تو صرف یہ فرمایا تھا کہ آج جو روئے زمین پر موجود ہے ، وہ باقی نہیں رہے گا ۔ مقصد یہ تھا کہ یہ صدی ختم ہو جائے گی ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/فضائل الصحابة ۵۳ (۲۵۳۷)، سنن الترمذی/الفتن ۶۴ (۲۲۵۱)، (تحفة الأشراف: ۶۹۳۴)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/العلم ۴۱ (۱۱۶)، مواقیت الصلاة ۲۰ (۶۰۱)