You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَمُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ بْنِ صَبِيحٍ قَالَ عَبْدَةُ، أَخْبَرَنَا حَرَمِيُّ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ:، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُلَاثَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ أَنَّ خَالِدَ بْنَ اللَّجْلَاجِ، حَدَّثَهُ أَنَّ اللَّجْلَاجَ أَبَاهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ كَانَ قَاعِدًا يَعْتَمِلُ فِي السُّوقِ، فَمَرَّتِ امْرَأَةٌ تَحْمِلُ صَبِيًّا، فَثَارَ النَّاسُ مَعَهَا، وَثُرْتُ فِيمَنْ ثَارَ، فَانْتَهَيْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقُولُ: >مَنْ أَبُو هَذَا مَعَكِ؟<، فَسَكَتَتْ! فَقَالَ شَابٌّ حَذْوَهَا: أَنَا أَبُوهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ! فَأَقْبَلَ عَلَيْهَا، فَقَالَ: >مَنْ أَبُو هَذَا مَعَكِ؟<، قَالَ الْفَتَى: أَنَا أَبُوهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ! فَنَظَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى بَعْضِ مَنْ حَوْلَهُ يَسْأَلُهُمْ عنْهُ؟ فَقَالُوا: مَا عَلِمْنَا إِلَّا خَيْرًا، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَحْصَنْتَ؟<. قَالَ نَعَمْ، فَأَمَرَ بِهِ فَرُجِمَ. قَالَ: فَخَرَجْنَا بِهِ، فَحَفَرْنَا لَهُ، حَتَّى أَمْكَنَّا، ثُمَّ رَمَيْنَاهُ بِالْحِجَارَةِ حَتَّى هَدَأَ، فَجَاءَ رَجُلٌ يَسْأَلُ عَنِ الْمَرْجُومِ؟ فَانْطَلَقْنَا بِهِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْنَا: هَذَا جَاءَ يَسْأَلُ عَنِ الْخَبِيثِ! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَهُوَ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ<, فَإِذَا هُوَ أَبُوهُ، فَأَعَنَّاهُ عَلَى غُسْلِهِ وَتَكْفِينِهِ وَدَفْنِهِ، وَمَا أَدْرِي، قَالَ: وَالصَّلَاةِ عَلَيْهِ أَمْ لَا؟!. وَهَذَا حَدِيثُ عَبْدَةَ وَهُوَ أَتَمُّ.
Narrated Al-Lajlaj al-Amiri: I was working in the market. A woman passed carrying a child. The people rushed towards her, and I also rushed along with them. I then went to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم while he was asking: Who is the father of this (child) who is with you? She remained silent. A young man by her side said: I am his father, Messenger of Allah! He then turned towards her and asked: Who is the father of this child with you? The young man said: I am his father, Messenger of Allah! The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم then looked at some of those who were around him and asked them about him. They said: We only know good (about him). The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said to him: Are you married? He said: Yes. So he gave orders regarding him and he was stoned to death. He (the narrator) said: We took him out, dug a pit for him and put him in it. We then threw stones at him until he died. A man then came asking about the man who was stoned. We brought him to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and said: This man has come asking about the wicked man. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: He is more agreeable than the fragrance of musk in the eyes of Allah. The man was his father. We then helped him in washing, shrouding and burying him. (The narrator said: ) I do not know whether he said or did not say in praying over him. This is the tradition of Abdah, and it is more accurate.
سیدنا لجلاج ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا کہ وہ بازار میں بیٹھے کام کر رہے تھے کہ ایک عورت بچے کو اٹھائے گزری ، تو لوگ جوش میں اٹھ کھڑے ہوئے اور اٹھنے والوں میں میں بھی اٹھا اور نبی کریم ﷺ کی خدمت میں پہنچا ۔ آپ ﷺ اس عورت سے دریافت فر رہے تھے ” یہ جو ( بچہ ) تیرے ساتھ ہے اس کا باپ کون ہے ؟ “ تو وہ خاموش رہی ۔ ایک جوان جو اس کے ساتھ تھا بولا : میں اس کا باپ ہوں ، اے اللہ کے رسول ! آپ ﷺ اس عورت کی طرف متوجہ ہوئے اور پوچھا ” یہ جو ( بچہ ) تیرے ساتھ ہے اس کا باپ کون ہے ؟ “ اس جوان نے کہا : میں اس کا باپ ہوں ، اے اللہ کے رسول ! تو رسول اللہ ﷺ نے اس کے ارد گرد کھڑے لوگوں کی طرف دیکھا ، آپ ﷺ ان سے اس جوان کے متعلق پوچھ رہے تھے ، تو انہوں نے کہا : ہم اس کے متعلق اچھا ہی جانتے ہیں ۔ نبی کریم ﷺ نے اس سے پوچھا ” کیا تو شادی شدہ ہے ؟ “ اس نے کہا : ہاں ، تب آپ ﷺ نے اس کے متعلق حکم دیا تو اسے رجم کر دیا گیا ۔ راوی نے کہا : ہم اسے لے کر نکلے اور اس کے لیے گڑھا کھودا اور اس کو اس میں گاڑ دیا ۔ پھر پتھروں سے مارا حتیٰ کہ وہ ٹھنڈا ہو گیا ۔ پھر ایک آیا جو اس سنگسار شدہ کے متعلق پوچھنے لگا ۔ ہم اس کو نبی کریم ﷺ کے پاس لے گئے اور ہم نے عرض کیا کہ یہ آدمی آیا ہے اور اس خبیث کے متعلق پوچھتا ہے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” وہ تو اللہ عزوجل کے ہاں کستوری کی خوشبو سے بڑھ کر پاکیزہ ہے ۔ “ تب معلوم ہوا کہ وہ آدمی اس کا والد تھا ، تو ہم نے اس کی اس سنگسار شدہ کے غسل اور کفن دفن میں مدد کی ۔ راوی نے کہا : مجھے یاد نہیں کہ نماز کا بھی کہا یا نہیں ؟ اور یہ روایت عبدۃ کی ہے اور کامل ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ۱۱۱۷۱)، وقد أخرجہ: مسند احمد ( ۳/۴۷۹)