You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ قَتَادَةَ عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ حُرَيْثٍ، عَنْ سَلَمَةَ ابْنِ الْمُحَبَّقِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى فِي رَجُلٍ وَقَعَ عَلَى جَارِيَةِ امْرَأَتِهِ, إِنْ كَانَ اسْتَكْرَهَهَا فَهِيَ حُرَّةٌ، وَعَلَيْهِ لِسَيِّدَتِهَا مِثْلُهَا، فَإِنْ كَانَتْ طَاوَعَتْهُ فَهِيَ لَهُ، وَعَلَيْهِ لِسَيِّدَتِهَا مِثْلُهَا. قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَى يُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ وَعَمْرُو ابْنُ دِينَارٍ وَمَنْصُورُ بْنُ زَاذَانَ وَسَلَّامٌ عَنِ الْحَسَنِ هَذَا الْحَدِيثَ بِمَعْنَاهُ لَمْ يَذْكُرْ يُونُسُ وَمَنْصُورٌ قَبِيصَةَ.
Narrated Salamah ibn al-Muhabbaq: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم made a decision about a man who had intercourse with his wife's slave-girl as follows. If he forced her, she is free, and he shall give her mistress a slave-girl similar to her; if she asked him to have intercourse voluntarily, she will belong to him, and he shall give her mistress a slave-girl similar to her. Abu Dawud said: This tradition has been transmitted by Yunus bin Ubaid, Amr bin Dinar, Mansur bin Zadhan and Salam from al-Hasan to the same effect. But yunus and Mansur did not mention Qabisah.
سیدنا سلمہ بن محبق ؓ سے روایت ہے کہ جو شخص اپنی بیوی کی لونڈی سے ملوث ہو گیا ‘ ہو اس سلسلے میں رسول اللہ ﷺ نے فیصلہ فرمایا تھا کہ اگر اس شوہر نے لونڈی کو مجبور کیا ہو تو وہ لونڈی آزاد ہو گی ‘ اور اس ( شوہر ) پر لازم ہو گا کہ اس کی مالکہ کو اسی جیسی لونڈی مہیا کرے ۔ اگر لونڈی ازخود راضی تھی تو یہ اسی ( شوہر ) کی ہوئی اور شوہر پر لازم ہو گا کہ اس کی مالکہ کو اسی جیسی لونڈی لا کر دے ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ یونس بن عبید ‘ عمرو بن دینار ‘ منصور بن زاذان اور سلام نے حسن بصری سے یہ حدیث مذکورہ بالا روایت کے ہم معنی بیان کی ہے ۔ یونس اور منصور نے اپنی سند میں قبیصہ ( قبیصہ بن حریث ) کا ذکر نہیں کیا ۔
وضاحت: ۱؎ : خطابی رحمہ اللہ کہتے ہیں: میں نے کسی فقیہ کو نہ پایا جس نے اس حدیث کے مطابق فتویٰ دیا ہو، شاید یہ حدیث منسوخ ہو۔