You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَهَذَا حَدِيثُهُ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ رُكَانَةَ، عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَقِتْ فِي الْخَمْرِ حَدًّا. وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: شَرِبَ رَجُلٌ، فَسَكِرَ، فَلُقِيَ يَمِيلُ فِي الْفَجِّ، فَانْطُلِقَ بِهِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا حَاذَى بِدَارِ الْعَبَّاسِ، انْفَلَتَ فَدَخَلَ عَلَى الْعَبَّاسِ، فَالْتَزَمَهُ، فَذُكِرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَضَحِكَ، وَقَالَ: >أَفَعَلَهَا؟<، وَلَمْ يَأْمُرْ فِيهِ بِشَيْءٍ. قَالَ أَبُو دَاوُد: هَذَا مِمَّا تَفَرَّدَ بِهِ أَهْلُ الْمَدِينَةِ حَدِيثُ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ هَذَا.
Narrated Abdullah ibn Abbas: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم did not prescribe any punishment for drinking wine. Ibn Abbas said: A man who had drunk wine and become intoxicated was found staggering on the road, so he was taken to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. When he was opposite al-Abbas's house, he escaped, and going in to al-Abbas, he grasped hold of him. When that was mentioned to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم, he laughed and said: Did he do that? and he gave no command regarding him. Abu Dawud said: This tradition of al-Hasan bin Ali has been transmitted only by the people of Madina.
سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے شراب نوشی کی حد متعین نہیں کی تھی ۔ ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے شراب پی لی ، اس سے اسے نشہ ہو گیا اور گلی میں لہرا لہرا کر چلنے لگا ۔ پھر اسے نبی کریم ﷺ کے ہاں لے چلے ۔ جب وہ سیدنا عباس ؓ کے گھر کے سامنے آیا تو وہ گھوم کر ان کے گھر میں چلا گیا اور ان سے جا چمٹا ۔ نبی کریم ﷺ کو یہ بتایا گیا تو آپ ہنس پڑے اور پوچھا ” کیا واقعی اس نے اس طرح کیا ہے ؟ “ اور پھر اس کے بارے میں کچھ نہیں فرمایا ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ حسن بن علی کی اس حدیث کی روایت میں اہل مدینہ متفرو ہیں ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ۶۲۱۲)، وقد أخرجہ: مسند احمد ( ۱/۳۲۲)