You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ مُوسَى عَنْ عَلِيِّ بْنِ صَالِحٍ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ قُرَيْظَةُ وَالنَّضِيرُ وَكَانَ النَّضِيرُ أَشْرَفَ مِنْ قُرَيْظَةَ فَكَانَ إِذَا قَتَلَ رَجُلٌ مِنْ قُرَيْظَةَ رَجُلًا مِنْ النَّضِيرِ قُتِلَ بِهِ وَإِذَا قَتَلَ رَجُلٌ مِنْ النَّضِيرِ رَجُلًا مِنْ قُرَيْظَةَ فُودِيَ بِمِائَةِ وَسْقٍ مِنْ تَمْرٍ فَلَمَّا بُعِثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَتَلَ رَجُلٌ مِنْ النَّضِيرِ رَجُلًا مِنْ قُرَيْظَةَ فَقَالُوا ادْفَعُوهُ إِلَيْنَا نَقْتُلُهُ فَقَالُوا بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَوْهُ فَنَزَلَتْ وَإِنْ حَكَمْتَ فَاحْكُمْ بَيْنَهُمْ بِالْقِسْطِ وَالْقِسْطُ النَّفْسُ بِالنَّفْسِ ثُمَّ نَزَلَتْ أَفَحُكْمَ الْجَاهِلِيَّةِ يَبْغُونَ قَالَ أَبُو دَاوُد قُرَيْظَةُ وَالنَّضِيرُ جَمِيعًا مِنْ وَلَدِ هَارُونَ النَّبِيِّ عَلَيْهِ السَّلَام.
Narrated Abdullah Ibn Abbas: Qurayzah and Nadir (were two Jewish tribes). An-Nadir were nobler than Qurayzah. When a man of Qurayzah killed a man of an-Nadir, he would be killed. But if a man of an-Nadir killed a man of Qurayzah, a hundred wasq of dates would be paid as blood-money. When Prophethood was bestowed upon the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم, a man of an-Nadir killed a man of Qurayzah. They said: Give him to us, we shall kill him. They replied: We have the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم between you and us. So they came to him. Thereupon the following verse was revealed: If thou judge, judge in equity between them. In equity means life for a life. The following verse was then revealed: Do they seek of a judgment of (the days) ignorance? Abu Dawud said: Quraizah and al-Nadir were the descendants of Harun the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم
سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ قریظہ اور نضیر ( یہود کے دو قبیلے تھے ) اور نضیر قریظہ کی بہ نسبت زیادہ معزز تھا ۔ تو جب قریظہ کا کوئی آدمی نضیر کے کسی آدمی کو قتل کر دیتا تو اسے اس کے بدلے میں قتل کر دیا جاتا تھا ۔ اور جب نضیر کا کوئی آدمی قریظہ کے آدمی کو قتل کر دیتا تو ( مقتول کے ورثاء کو ) ایک سو وسق کھجور دیت دیتا تھا ۔ پھر جب نبی کریم ﷺ مبعوث ہوئے تو نضیر کے آدمی نے قریظہ کے ایک آدمی کو قتل کر دیا ۔ تو قریظہ نے کہا : قاتل ہمارے حوالے کرو ہم اسے قتل کریں گے ۔ نضیر نے کہا : ہمارے تمہارے درمیان نبی کریم ﷺ قاضی اور حکم ہیں ۔ تو وہ لوگ آپ ﷺ کے پاس آئے ۔ تو یہ آیات نازل ہوئیں «وإن حكمت فاحكم بينهم بالقسط» ” آپ اگر فیصلہ فرمائیں تو ان میں انصاف سے فیصلہ فرمائیں ۔ “ اس میں «القسط» ” انصاف “ کا مفہوم ” جان کے بدلے جان “ ہے ۔ پھر دوسری آیت نازل ہوئی «أفحكم الجاهلية يبغون» ” کیا بھلا یہ جاہلیت کا فیصلہ چاہتے ہیں ؟ “ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ قریظہ اور نضیر دونوں سیدنا ہارون علیہ السلام کی نسل سے ہیں ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/القسامة ۴(۴۷۳۶)، (تحفة الأشراف: ۶۱۰۹)