You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قُتِلَ رَجُلٌ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُفِعَ ذَلِكَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَفَعَهُ إِلَى وَلِيِّ الْمَقْتُولِ فَقَالَ الْقَاتِلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ مَا أَرَدْتُ قَتْلَهُ قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْوَلِيِّ أَمَا إِنَّهُ إِنْ كَانَ صَادِقًا ثُمَّ قَتَلْتَهُ دَخَلْتَ النَّارَ قَالَ فَخَلَّى سَبِيلَهُ قَالَ وَكَانَ مَكْتُوفًا بِنِسْعَةٍ فَخَرَجَ يَجُرُّ نِسْعَتَهُ فَسُمِّيَ ذَا النِّسْعَةِ
Narrated Abu Hurairah: A man was killed in the lifetime of the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. The matter was brought to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. He entrusted him to the legal guardian of the slain. The slayer said: Messenger of Allah, I swear by Allah, I did not intend to kill him. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said to the legal guardian: Now if he is true and you kill him, you will enter Hell-fire. So he let him go. His hands were tied with a strap. He came out pulling his strap. Hence he was called Dhu an-Nis'ah (possessor of strap).
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کے زمانے میں ایک آدمی قتل ہو گیا اور اس کا مقدمہ نبی کریم ﷺ کے سامنے پیش گیا گیا تو آپ نے قاتل کو مقتول کے وارث کے حوالے کر دیا ۔ قاتل نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اللہ کی قسم ! میں نے اس کے قتل کا ارادہ نہیں کیا تھا ۔ تو رسول اللہ ﷺ نے اس کے وارث سے فرمایا ” خبردار ! اگر یہ سچا ہوا پھر تو نے اس کو قتل کر دیا تو ، تو جہنم میں جائے گا ۔ “ چنانچہ اس نے اس کو چھوڑ دیا ۔ راوی نے بتایا کہ وہ قاتل چمڑے کی ایک لمبی پٹی سے بندھا ہوا تھا ، چنانچہ وہ اپنی پٹی کو گھسیٹتا ہوا چلا گیا اور پھر اس کا نام ہی «ذوالنسعة» ( پٹی والا ) پڑ گیا ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الدیات ۱۳ (۱۴۰۷)، سنن النسائی/القسامة ۳ (۴۷۲۶)، سنن ابن ماجہ/الدیات ۳۴ (۲۶۹۰)، (تحفة الأشراف: ۱۲۵۰۷)