You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ الْجُشَمِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَوْفٍ حَدَّثَنَا حَمْزَةُ أَبُو عُمَرَ الْعَائِذِيُّ حَدَّثَنِي عَلْقَمَةُ بْنُ وَائِلٍ حَدَّثَنِي وَائِلُ بْنُ حُجْرٍ قَالَ كُنْتُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ جِيءَ بِرَجُلٍ قَاتِلٍ فِي عُنُقِهِ النِّسْعَةُ قَالَ فَدَعَا وَلِيَّ الْمَقْتُولِ فَقَالَ أَتَعْفُو قَالَ لَا قَالَ أَفَتَأْخُذُ الدِّيَةَ قَالَ لَا قَالَ أَفَتَقْتُلُ قَالَ نَعَمْ قَالَ اذْهَبْ بِهِ فَلَمَّا وَلَّى قَالَ أَتَعْفُو قَالَ لَا قَالَ أَفَتَأْخُذُ الدِّيَةَ قَالَ لَا قَالَ أَفَتَقْتُلُ قَالَ نَعَمْ قَالَ اذْهَبْ بِهِ فَلَمَّا كَانَ فِي الرَّابِعَةِ قَالَ أَمَا إِنَّكَ إِنْ عَفَوْتَ عَنْهُ يَبُوءُ بِإِثْمِهِ وَإِثْمِ صَاحِبِهِ قَالَ فَعَفَا عَنْهُ قَالَ فَأَنَا رَأَيْتُهُ يَجُرُّ النِّسْعَةَ .
Narrated Wail ibn Hujr: I was with the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم when a man who was a murderer and had a strap round his neck was brought to him. He then called the legal guardian of the victim and asked him: Do you forgive him? He said: No. He asked: Will you accept the blood-money? He said: No. He asked: Will you kill him? He said: Yes. He said: Take him. When he turned his back, he said: Do you forgive him? He said: No. He said: Will you accept the blood-money? He said: No. He said: Will you kill him? He said: Yes. He said: Take him. After repeating all this a fourth time, he said: If you forgive him, he will bear the burden of his own sin and the sin of the victim. He then forgave him. He (the narrator) said: I saw him pulling the strap.
سیدنا وائل بن حجر ؓ کا بیان ہے کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر تھا کہ ایک قاتل لایا گیا اس کی گردن میں چمڑے کی ایک پٹی ( بندھی ہوئی ) تھی ۔ آپ ﷺ نے مقتول کے ولی کو بلایا اور اس سے کہا ” کیا تم معاف کرتے ہو ؟ “ اس نے کہا : نہیں ۔ آپ نے پوچھا ” کیا تم دیت لینا قبول کرتے ہو ؟ “ اس نے کہا : نہیں ۔ آپ ﷺ نے پوچھا ” کیا قتل کرو گے ؟ “ اس نے کہا : ہاں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” جاؤ اسے لے جاؤ ۔ “ پس جب اس نے پشت پھیری تو آپ ﷺ نے ( پھر ) پوچھا ” کیا معاف کرتے ہو ؟ “ اس نے کہا : نہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” کیا دیت لیتے ہو ؟ “ اس نے کہا : نہیں ۔ آپ ﷺ نے کہا ” کیا قتل کرو گے ؟ “ اس نے کہا : ہاں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” جاؤ لے جاؤ ۔ “ پھر چوتھی بار فرمایا ” اگر تم اس کو معاف کر دو تو یہ اپنے اور اپنے مقتول دونوں کے گناہ اپنے سر لے گا ۔ “ راوی نے کہا : چنانچہ اس نے اس کو معاف کر دیا ۔ وائل کہتے ہیں کہ میں نے قاتل کو دیکھا کہ وہ اپنی پٹی گھسیٹے جا رہا تھا ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/القسامة ۱۰ (۱۶۸۰)، سنن النسائی/القسامة ۳ (۴۷۲۸)، القضاء ۲۵ (۵۴۱۷)، (تحفة الأشراف: ۱۱۷۶۹)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/الدیات ۸ (۲۴۰۴)