You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ الزَّعْفَرَانِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدٍ الطَّائِيُّ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ زَعَمَ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ سَهْلُ بْنُ أَبِي حَثْمَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ نَفَرًا مِنْ قَوْمِهِ انْطَلَقُوا إِلَى خَيْبَرَ فَتَفَرَّقُوا فِيهَا فَوَجَدُوا أَحَدَهُمْ قَتِيلًا فَقَالُوا لِلَّذِينَ وَجَدُوهُ عِنْدَهُمْ قَتَلْتُمْ صَاحِبَنَا فَقَالُوا مَا قَتَلْنَاهُ وَلَا عَلِمْنَا قَاتِلًا فَانْطَلَقْنَا إِلَى نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَقَالَ لَهُمْ تَأْتُونِي بِالْبَيِّنَةِ عَلَى مَنْ قَتَلَ هَذَا قَالُوا مَا لَنَا بَيِّنَةٌ قَالَ فَيَحْلِفُونَ لَكُمْ قَالُوا لَا نَرْضَى بِأَيْمَانِ الْيَهُودِ فَكَرِهَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُبْطِلَ دَمَهُ فَوَدَاهُ مِائَةً مِنْ إِبِلِ الصَّدَقَةِ
Narrated Bashir bin Yasar: That a man of the Ansar called Sahl bin Abi Hathmah told him that some people of his tribe went to Khaibar and separated there. They found one of them slain. They said to those with whom they had found him: You have killed our friend. They replied: We did not kill him, nor do we know the slayer. We (the people of the slain) then went to the Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. He said to them: Bring proof against the one who has slain him. They replied: We have no proof. He said: Then they will take an oath for you. They said: We do not accept the oaths of the Jews. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم did not like no responsibility should be fixed for his blood. So he himself paid his bloodwit consisting of one hundred camels of sadaqah (i. e. camels sent to the Prophet as zakat).
جناب سہل بن ابو حثمہ ؓ نے بیان کیا کہ ان کی قوم کے کچھ لوگ خیبر گئے اور وہاں جا کر علیحدہ علیحدہ ہو گئے ۔ پھر انہوں نے اپنے میں سے ایک کو پایا کہ اسے قتل کر دیا گیا تھا ‘ تو انہوں نے وہاں کے لوگوں سے کہا جہاں قتل ہوا تھا کہ تم نے ہمارے ساتھی کو قتل کیا ہے ۔ انہوں نے کہا : ہم نے اس کو قتل نہیں کیا اور نہ ہمیں اس کے قاتل کی خبر ہے ۔ چنانچہ ہم اللہ کے نبی ﷺ کی خدمت میں آ گئے ۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا ” تم لوگ اس کے قاتل کے متعلق گواہ پیش کرو ۔ “ انہوں نے کہا : ہمارے پاس کوئی گواہ نہیں ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” تب وہ تمہارے جواب میں قسمیں کھائیں گے ؟ “ انہوں نے کہا : ہم یہودیوں کی قسموں پر راضی نہیں ہیں ۔ تب رسول اللہ ﷺ نے ناپسند کیا کہ اس مقتول کا خون ضائع جائے تو صدقہ کے اونٹوں میں سے اس کی دیت سو اونٹنیاں ادا فر دی ۔
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم (۴۵۲۰)، (تحفة الأشراف: ۴۶۴۴، ۱۵۵۳۶، ۱۵۵۹۲)