You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَقَ الْفَزَارِيُّ عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي فِرَاسٍ قَالَ خَطَبَنَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ إِنِّي لَمْ أَبْعَثْ عُمَّالِي لِيَضْرِبُوا أَبْشَارَكُمْ وَلَا لِيَأْخُذُوا أَمْوَالَكُمْ فَمَنْ فُعِلَ بِهِ ذَلِكَ فَلْيَرْفَعْهُ إِلَيَّ أُقِصُّهُ مِنْهُ قَالَ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ لَوْ أَنَّ رَجُلًا أَدَّبَ بَعْضَ رَعِيَّتِهِ أَتُقِصُّهُ مِنْهُ قَالَ إِي وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ أُقِصُّهُ وَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقَصَّ مِنْ نَفْسِهِ
Narrated Abu Firas: Umar bin al-Khattab (ra) addressed us and said: I did not send my collectors (of zakat) so that they strike your bodies and that they take your property. If that is done with someone and he appeals to me, I shall take retaliation on him. Amr ibn al-As said: If any man (i. e. governor) inflicts disciplinary punishment on his subjects, would you take retaliation on him too? He said: Yes, by Him in Whose hand my soul is, I shall take retaliation on him. I saw that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم has given retaliation on himself.
جناب ابوفراس ( ربیع بن زیاد بن انس حارثی ) سے روایت ہے ، وہ کہتے ہیں کہ سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے ہمیں خطبہ دیا اور کہا : میں اپنے عمال اس لیے نہیں بھیجتا کہ تمہارے جسموں پر ماریں یا تمہارے مال تم سے چھین لیں ۔ اگر کسی کے ساتھ ایسا ہو تو اسے چاہیئے کہ اپنا مقدمہ میرے پاس لائے تاکہ میں اس سے قصاص لوں ۔ تو سیدنا عمرو بن العاص ؓ نے کہا : اگر کسی نے اپنی رعایا میں سے کسی کی تادیب کی ہو ( اسے سزا دی ہو ) تو کیا آپ اس کا بدلہ لیں گے ؟ فرمایا : ہاں ، قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! میں اس سے بدلہ لوں گا ۔ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا ہے کہ وہ اپنی ذات سے بدلہ دلواتے تھے ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/القسامة ۱۹ (۴۷۸۱)، (تحفة الأشراف: ۱۰۶۶۴)، وقد أخرجہ: مسند احمد ( ۱/۴۱)