You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كَسَرَتْ الرُّبَيِّعُ أُخْتُ أَنَسِ بْنِ النَّضْرِ ثَنِيَّةَ امْرَأَةٍ فَأَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَضَى بِكِتَابِ اللَّهِ الْقِصَاصَ فَقَالَ أَنَسُ بْنُ النَّضْرِ وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ لَا تُكْسَرُ ثَنِيَّتُهَا الْيَوْمَ قَالَ يَا أَنَسُ كِتَابُ اللَّهِ الْقِصَاصُ فَرَضُوا بِأَرْشٍ أَخَذُوهُ فَعَجِبَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ إِنَّ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ مَنْ لَوْ أَقْسَمَ عَلَى اللَّهِ لَأَبَرَّهُ قَالَ أَبُو دَاوُد سَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ قِيلَ لَهُ كَيْفَ يُقْتَصُّ مِنْ السِّنِّ قَالَ تُبْرَدُ
Narrated Anas bin Malik: Al-Rubayyi, sister of Anas bin al-Nadr, broke (one of) the front teeth of a woman. They came to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. He made a decision in accordance with the Book of Allah that retaliation should be taken. Anas bin al-Nadr said: I swear by Him who has sent you the truth, her front tooth will not be broken today. He replied: Anas! Allah's decree is retaliation. But the people were agreeable to accepting a fine, so the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: Among Allah's servants there are those who, if they adjured Allah, He (Allah) would consent to it. Abu Dawud said: I heard Ahmad bin Hanbal say: He was asked: How retaliation of a tooth is taken ? He said: It is broken with a file.
سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ سیدنا انس بن نضر ؓ کی بہن ربیع ( را پر پیش ، با پر زبر اور ی مشدد کے نیچے زیر ) نے ایک عورت کا دانت توڑ دیا تو وہ لوگ نبی کریم ﷺ کے پاس آ گئے ۔ پس آپ ﷺ نے اللہ کی کتاب کے مطابق قصاص کا فیصلہ فرمایا ۔ انس بن نصر کہنے لگے : قسم اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا ! آج اس کا دانت نہیں توڑا جائے گا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” انس ! کتاب اللہ کا فیصلہ قصاص ہے ۔ “ چنانچہ دوسرے لوگ دیت قبول کر لینے پر راضی ہو گئے ( اور بدلہ نہیں لیا ) تو نبی کریم ﷺ کو بڑا تعجب ہوا اور فرمایا ” اللہ کے کچھ بندے ایسے بھی ہوتے ہیں جو اللہ پر قسم ڈال دیں تو وہ پوری فر دیتا ہے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ میں نے امام احمد بن حنبل ؓ سے سنا ، ان سے پوچھا گیا کہ دانت کا قصاص کیسے لیا جائے ؟ تو انہوں نے کہا ” اسے رگڑ دیا جائے ۔ “
وضاحت: ۱؎ : انس بن نضر رضی اللہ عنہ نے غصے میں اللہ کے بھروسے پر قسم کھا لی تھی کہ میری بہن کا دانت نہیں توڑا جائے گا، چنانچہ اللہ نے ان کے لئے ایسا ہی سامان قانونی طور پر کر دیا۔