You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، قَالَ:، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، قَالَ:، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ يَعْنِي ابْنَ أَبِي أَيُّوبَ قَالَ، أَخْبَرَنِي أَبُو صَخْرٍ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ: كَانَ لِابْنِ عُمَرَ صَدِيقٌ مِنْ أَهْلِ الشَّامِ يُكَاتِبُهُ، فَكَتَبَ إِلَيْهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ: إِنَّهُ بَلَغَنِي أَنَّكَ تَكَلَّمْتَ فِي شَيْءٍ مِنَ الْقَدَرِ، فَإِيَّاكَ أَنْ تَكْتُبَ إِلَيَّ, فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >إِنَّهُ سَيَكُونُ فِي أُمَّتِي أَقْوَامٌ يُكَذِّبُونَ بِالْقَدَرِ
Nafi said: Ibn Umar had a friend from the people of Syria who used to correspond with him. Abdullah bin Umar wrote to him: I have been informed that you have talked something about Divine decree. You should write it to me, for I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم say: Among my community there will be people who will falsify Divine decree.
جناب نافع بیان کرتے ہیں کہ شام میں سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ کا ایک دوست تھا ، جس کی ان سے خط کتابت رہتی تھی ۔ سیدنا عبداللہ ؓ نے اس کو لکھا : مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ تو نے تقدیر کے بارے میں کوئی باتیں کی ہیں ۔ ( تو تقدیر کو جھٹلاتا ہے ) لہٰذا آئندہ کے لیے مجھے کوئی خط نہ لکھنا ۔ بلاشبہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے ، آپ ﷺ فرماتے تھے ” تحقیق میری امت میں ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو تقدیر کو جھٹلائیں گے ۔“
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہذا المتن أبوداود، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/القدر ۱۶ ( ۲۱۵۲)، سنن ابن ماجہ/الفتن ۲۹ (۴۰۶۱)، بسیاق نحوہ ولفظہ: 'في ہذہ الأمة خسف ومسخ أو قذف في أہل القدر' (تحفة الأشراف: ۷۶۵۱)، و مسند احمد (۲/۱۰۸، ۱۳۶)