You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ عَنِ الزُّبَيْدِيِّ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ, أَنَّهُ كَانَ يُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >أُرِيَ اللَّيْلَةَ رَجُلٌ صَالِحٌ: أَنَّ أَبَا بَكْرٍ نِيطَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَنِيطَ عُمَرُ بِأَبِي بَكْرٍ، وَنِيطَ عُثْمَانُ بِعُمَرَ<. قَالَ: جَابِرٌ فَلَمَّا قُمْنَا مِنْ عِنْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, قُلْنَا: >أَمَّا الرَّجُلُ الصَّالِحُ, فَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَمَّا تَنَوُّطُ بَعْضِهِمْ بِبَعْضٍ, فَهُمْ وُلَاةُ هَذَا الْأَمْرِ الَّذِي بَعَثَ اللَّهُ بِهِ نَبِيَّهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَرَوَاهُ يُونُسُ وَشُعَيْبٌ لَمْ يَذْكُرَا عَمْرَو بْنَ أَبَانَ.
Jabir bin Abdullah reported the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم as saying: Last night a good man had a vision in which Abu Bakr seemed to be joined to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. Umar to Abu Bakr, and Uthman to Umar. Jabir said: When we got up and left the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم, we said: The good man is the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم, and that their being joined together means that they are the rulers over this matter with which Allah has sent His Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. Abu Dawud said: It has been transmitted by Yunus and Shuaib, but they did not mention Amr bin Aban.
سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ بیان کیا کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” آج رات ایک نیک بندے کو خواب دکھایا گیا ہے کہ سیدنا ابوبکر ؓ کو رسول اللہ ﷺ کے ساتھ معلق کیا گیا ہے اور سیدنا عمر کو سیدنا ابوبکر کے ساتھ معلق کیا گیا ہے اور سیدنا عثمان کو سیدنا عمر کے ساتھ معلق کیا گیا ہے ۔ “ سیدنا جابر ؓ نے کہا : پھر جب ہم رسول اللہ ﷺ کے ہاں سے اٹھے تو ہم نے کہا : ” صالح آدمی “ تو وہ خود رسول اللہ ﷺ ہیں اور ان کا ایک دوسرے کے ساتھ معلق کرنا ‘ اس لیے کہ یہی لوگ اس امر کے ذمہ دار ہیں جس کے ساتھ اللہ نے اپنے نبی ﷺ کو مبعوث فرمایا ہے ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس روایت کو یونس اور شعیب نے روایت کیا ہے مگر ان دونوں نے سند میں عمرو ( عمرو بن ابان ) کا ذکر نہیں کیا ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ۲۵۰۲)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۳۵۵)