You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ شُعْبَةَ، حَدَّثَنِي أَبُو جَمْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، قَالَ إِنَّ وَفْدَ عَبْدِ الْقَيْسِ لَمَّا قَدِمُوا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, أَمَرَهُمْ بِالْإِيمَانِ بِاللَّهِ، قَالَ: >أَتَدْرُونَ مَا الْإِيمَانُ بِاللَّهِ؟<، قَالُوا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: >شَهَادَةُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، وَإِقَامُ الصَّلَاةِ، وَإِيتَاءُ الزَّكَاةِ، وَصَوْمُ رَمَضَانَ، وَأَنْ تُعْطُوا الْخُمْسَ مِنَ الْمَغْنَمِ<.
Ibn Abbas said: When the deputation of Abd al-Qais came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم, he commanded them to believe in Allah. He asked: Do you know what faith in Allah is? They replied: Allah and his Messenger know best. He said: It includes the testimony that there is no god but Allah, and that Muhammad is Allah’s Messenger, the observance of the prayer, the payment of zakat, the fasts of Ramadan, and your giving a fifth of the booty.
ابوحمزہ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا کہ میں نے سیدنا ابن عباس ؓ سے سنا ، انہوں نے فرمایا : جب عبدالقیس کا وفد رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا تو آپ ﷺ نے انہیں اﷲ پر ایمان لانے کا حکم دیا ۔ آپ ﷺ نے ان سے پوچھا ” کیا جانتے ہو اﷲ پر ایمان لانا کیا ہے ؟ “ انہوں نے کہا : اﷲ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” صرف ایک اﷲ کے معبود حقیقی ہونے اور محمد کے رسول اﷲ ہونے کی گواہی دینا ، نماز قائم کرنا ‘ زکوٰۃ دینا ، رمضان کے روزے رکھنا اور یہ کہ تم مال غنیمت میں سے پانچواں حصہ ادا کرو ۔ “
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الإیمان ۴۰ (۵۳)، العلم ۲۵ (۸۷)، المواقیت ۲ (۵۲۳)، الزکاة ۱ (۱۳۹۸)، فرض الخمس ۲ (۳۰۹۵)، المناقب ۵ (۳۵۱۰)، المغازي ۶۹ (۴۳۶۸)، الأدب ۹۸ (۶۱۷۶)، خبر الواحد ۵ (۷۲۶۶)، التوحید ۵۶ (۷۵۵۶)، صحیح مسلم/الإیمان ۶ (۱۷)، الأشربة ۶ (۱۹۹۵)، سنن الترمذی/السیر ۳۹ (۱۵۹۹)، الإیمان ۵ (۲۶۱۱)، سنن النسائی/الإیمان ۲۵ (۵۰۳۶)، (تحفة الأشراف: ۶۵۲۴)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱ /۱۲۸، ۲۷۴، ۲۹۱، ۳۰۴، ۳۳۴، ۳۴۰، ۳۵۲، ۳۶۱)، وقد مضی ہذا الحدیث برقم : (۳۶۹۲)