You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَأَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الرِّبَاطِيُّ، قَالُوا: حَدَّثَنَا وَهْبُ ابْنُ جَرِيرٍ, قَالَ أَحْمَدُ: كَتَبْنَاهُ مِنْ نُسْخَتِهِ وَهَذَا لَفْظُهُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْحَاقَ يُحَدِّثُ، عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ, قَالَ: أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْرَابِيٌّ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! جُهِدَتِ الْأَنْفُسُ، وَضَاعَتِ الْعِيَالُ، وَنُهِكَتِ الْأَمْوَالُ، وَهَلَكَتِ الْأَنْعَامُ، فَاسْتَسْقِ اللَّهَ لَنَا, فَإِنَّا نَسْتَشْفِعُ بِكَ عَلَى اللَّهِ، وَنَسْتَشْفِعُ بِاللَّهِ عَلَيْكَ! قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >وَيْحَكَ، أَتَدْرِي مَا تَقُولُ؟!<، وَسَبَّحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَا زَالَ يُسَبِّحُ حَتَّى عُرِفَ ذَلِكَ فِي وُجُوهِ أَصْحَابِهِ، ثُمَّ قَالَ: >وَيْحَكَ إِنَّهُ لَا يُسْتَشْفَعُ بِاللَّهِ عَلَى أَحَدٍ مِنْ خَلْقِهِ, شَأْنُ اللَّهِ أَعْظَمُ مِنْ ذَلِكَ، وَيْحَكَ أَتَدْرِي مَا اللَّهُ؟ إِنَّ عَرْشَهُ عَلَى سَمَاوَاتِهِ لَهَكَذَا- وَقَالَ بِأَصَابِعِهِ مِثْلَ الْقُبَّةِ عَلَيْهِ-، وَإِنَّهُ لَيَئِطُّ بِهِ أَطِيطَ الرَّحْلِ بِالرَّاكِبِ<. قَالَ ابْنُ بَشَّارٍ فِي حَدِيثِهِ إِنَّ اللَّهَ فَوْقَ عَرْشِهِ وَعَرْشُهُ فَوْقَ سَمَاوَاتِهِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ<. وقَالَ: عَبْدُ الْأَعْلَى وَابْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ، عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ عُتْبَةَ وَجُبَيْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ وَالْحَدِيثُ بِإِسْنَادِ أَحْمَدَ بْنِ سَعِيدٍ هُوَ الصَّحِيحُ وَافَقَهُ عَلَيْهِ جَمَاعَةٌ مِنْهُمْ يَحْيَى ابْنُ مَعِينٍ وَعَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ وَرَوَاهُ جَمَاعَةٌ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ كَمَا قَالَ أَحْمَدُ أَيْضًا وَكَانَ سَمَاعُ عَبْدِ الْأَعْلَى وَابْنِ الْمُثَنَّى وَابْنِ بَشَّارٍ مِنْ نُسْخَةٍ وَاحِدَةٍ فِيمَا بَلَغَنِي.
Muhammad bin Jubair bin Mutim said from his father on the authority of his grandfather: An A’rab (a nomadic Arab) came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم and said: People suffering distress, the children are huungry, the crops are withered, and the animals are perished, so ask Allah to grant us rain, for we seek you as our intercessor with Allah, and Allah as intercessor with you. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Woe to you: Do you know what you are saying? Then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم declared Allah’s glory and he continued declaring His glory till the effect of that was apparent in the faces of his Companions. He then said: Woe to you: Allah is not to be sought as intercessor with anyone. Allah’s state is greater than that. Woe to you! Do you know how great Allah is? His throne is above the heavens thus (indicating with his fingers like a dome over him), and it groans on account of Him as a saddle does because of the rider. Ibn Bashshar said in his version: Allah is above the throne, and the throne is above the heavens. He then mentioned the rest of the tradition. Abd al-A’la, Ibn al- Muthana and Ibn Bashshar transmitted it from Ya’qub bin ‘Utbah and Jubair bin Muhammad bin Jubair from his father on the authority of his grandfather. Abu Dawud said: This tradition with the chain of Ahmad bin Saad is sound. It has been approved by the body (of traditionists), which includes Yahya bin Ma’in and Ali bin al-Madani, and a group has transmitted it from Ibn Ishaq, as Ahmad also said. And so far as I have been informed Abd al-A’la, Ibn al-Muthanna, and Ibn Bashshar had heard from the same copy (of the collection of tradition).
جناب جبیر بن محمد بن جبیر بن مطعم اپنے والد محمد سے وہ اپنے دادا جبیر بن مطعم سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک اعرابی آیا ۔ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! جانوں پہ بن آئی ہے ‘ بال بچے ہلاک ہو رہے ہیں ‘ مال ختم ہو گئے ہیں ‘ اور مویشی مر رہے ہیں ‘ اللہ سے ہمارے لیے بارش طلب کیجئیے ۔ ہم اللہ کے حضور آپ کی سفارش پیش کرتے ہیں اور اللہ کو آپ کے حضور سفارشی لاتے ہیں ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” افسوس تجھ پر ! کیا جانتے ہو کہ تم کیا کہہ رہے ہو ؟ “ اور رسول اللہ ﷺ مسلسل تسبیح ( سبحان اللہ ) کہتے رہے حتیٰ کہ اس ( خوف کے اثر ) کو آپ ﷺ کے صحابہ کرام کے چہروں پر محسوس کیا گیا ۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا ” افسوس تجھ پر ! اللہ تعالیٰ کو اس کی مخلوق میں سے کسی کے ہاں سفارشی پیش نہیں کیا جا سکتا ۔ اللہ تعالیٰ کی شان اس سے کہیں زیادہ با عظمت ( اور برتر ) ہے ۔ افسوس تجھ پر ! کیا تم جانتے ہو کہ اللہ کی کیا شان ہے ؟ بلاشبہ اس کا عرش آسمانوں پر اس طرح ہے ۔ “ اور آپ ﷺ نے اپنی انگلیوں سے قبے کی سی شکل بنائی ۔ اور فرمایا ” وہ عرش اس طرح سے چرچرا رہا ہے جیسے پالان اپنے سوار کے ساتھ چرچراتا ہے ۔ “ ابن بشار نے اپنی روایت میں کہا : ” بلاشبہ اللہ تعالیٰ اپنے عرش سے اوپر ہے ۔ اور اس کا عرش اس کے آسمانوں سے اوپر ہے ۔ “ بواسطہ یعقوب بن عتبہ اور جبیر بن محمد بن جبیر ‘ اس نے اپنے والد سے اس نے اپنے دادا سے روایت کی ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : اور حدیث احمد بن سعید کی سند سے ہی صحیح ہے ۔ اور جماعت محدثین نے اس کی موافقت کی ہے جن میں یحییٰ بن معین اور علی بن مدینی بھی ہیں ۔ اور ایک جماعت نے ابن اسحاق سے اسی طرح روایت کیا ہے جیسے احمد نے کہا : اور جیسے کہ مجھے روایت پہنچی ہے عبدالاعلیٰ ‘ ابن مثنیٰ اور ابن بشار کا سماع ایک ہی نسخے سے ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۳۱۹۶)