You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا, أَنَّهَا قَالَتْ: مَا خُيِّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَمْرَيْنِ إِلَّا اخْتَارَ أَيْسَرَهُمَا مَا لَمْ يَكُنْ إِثْمًا, فَإِنْ كَانَ إِثْمًا كَانَ أَبْعَدَ النَّاسِ مِنْهُ، وَمَا انْتَقَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِنَفْسِهِ إِلَّا أَنْ تُنْتَهَكَ حُرْمَةُ اللَّهِ تَعَالَى فَيَنْتَقِمُ لِلَّهِ بِهَا.
Aishah said: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم was never given his choice between two things without taking the easier (or lesser) of them provided it involved no sin, for if it did, no one kept farther away from it than he. And the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم never took revenge on his own behalf for anything unless something Allah had forbidden has been transgressed, in which event he took revenge for it for Allah’s sake.
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا سے روایت ہے ، وہ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کو جب بھی دو کاموں میں سے کسی کا اختیار دیا گیا تو آپ ﷺ نے ہمیشہ آسان ہی کو اختیار فرمایا بشرطیکہ وہ گناہ نہ ہوتا ۔ اگر اس میں گناہ ہوتا تو آپ ﷺ سب سے بڑھ کر اس سے دور ہونے والے ہوتے تھے ۔ اور رسول اللہ ﷺ نے کبھی اپنی ذات کے لیے انتقام نہیں لیا ‘ سوائے اس کے کہ اﷲ کی حرمتوں کی پامالی ہوتی ہو ‘ تو اس میں اﷲ کے لیے انتقام لیتے تھے ۔
وضاحت: ۱؎ : مثلاً زنا میں رجم کرتے یا کوڑے لگاتے اور چوری میں ہاتھ کاٹتے۔