You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبَانُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَثَلُ الْمُؤْمِنِ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ مَثَلُ الْأُتْرُجَّةِ, رِيحُهَا طَيِّبٌ، وَطَعْمُهَا طَيِّبٌ، وَمَثَلُ الْمُؤْمِنِ الَّذِي لَا يَقْرَأُ الْقُرْآنَ، كَمَثَلِ التَّمْرَةِ, طَعْمُهَا طَيِّبٌ، وَلَا رِيحَ لَهَا، وَمَثَلُ الْفَاجِرِ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ، كَمَثَلِ الرَّيْحَانَةِ, رِيحُهَا طَيِّبٌ وَطَعْمُهَا مُرٌّ، وَمَثَلُ الْفَاجِرِ الَّذِي لَا يَقْرَأُ الْقُرْآنَ، كَمَثَلِ الْحَنْظَلَةِ, طَعْمُهَا مَرٌّ وَلَا رِيحَ لَهَا، وَمَثَلُ الْجَلِيسِ الصَّالِحِ، كَمَثَلِ صَاحِبِ الْمِسْكِ، إِنْ لَمْ يُصِبْكَ مِنْهُ شَيْءٌ أَصَابَكَ مِنْ رِيحِهِ، وَمَثَلُ جَلِيسِ السُّوءِ، كَمَثَلِ صَاحِبِ الْكِيرِ، إِنْ لَمْ يُصِبْكَ مِنْ سَوَادِهِ أَصَابَكَ مِنْ دُخَانِهِ<.
Narrated Anas ibn Malik: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: A believer who recites the Quran is like a citron whose fragrance is sweet and whose taste is sweet, a believer who does not recite the Quran is like a date which has no fragrance but has sweet taste, a profligate who recites the Quran is like basil whose fragrance is sweet but whose taste is bitter, and the profligate who does not recite the Quran is like the colocynth which has a bitter taste and has not fragrance. A good companion is like a man who has musk; if nothing of it goes to you, its fragrance will (certainly) go to you; and a bad companion is like a man who has bellows; if its (black) root does not go to you, its smoke will (certainly) go to you.
سیدنا انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” مومن جو قرآن مجید کی تلاوت کرتا ہے اس کی مثال ترنج کی سی ہے کہ اس کی خوشبو عمدہ اور وہ خوش ذائقہ بھی ہوتا ہے ۔ اور مومن جو قرآن کی تلاوت نہیں کرتا اس کی مثال کھجور کی سی ہے کہ اس کا ذائقہ عمدہ ہوتا ہے مگر اس میں خوشبو نہیں ہوتی ۔ اور فاجر آدمی جو قرآن پڑھتا ہے اس کی مثال ریحان ( نازبو ) کی سی ہے کہ اس کی خوشبو عمدہ مگر ذائقہ کڑوا ہوتا ہے ۔ اور فاجر آدمی جو قرآن نہیں پڑھتا اس کی مثال حنظل ( اندرائن ۔ کوڑتمہ ) کی سی ہے کہ اس کا ذائقہ کڑوا اور خوشبو کوئی نہیں ہوتی ۔ اور نیک صالح ساتھی کی مثال کستوری والے کے مانند ہے اگر تجھے اس سے نہ بھی ملی تو اس کی خوشبو تو ( ضرور ) پہنچے گی اور برے ساتھی کی مثال بھٹی والے کی طرح ہے ‘ اگر تجھے اس کی کالک نہ لگی تو دھواں تو ضرور آئے گا ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۱۳۸)