You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ نَصْرٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ مِنْ كِتَابِهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ، عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الْجُشَمِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنَا جُنْدُبٌ، قَالَ: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ، فَأَنَاخَ رَاحِلَتَهُ، ثُمَّ عَقَلَهَا، ثُمَّ دَخَلَ الْمَسْجِدَ، فَصَلَّى خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى رَاحِلَتَهُ، فَأَطْلَقَهَا، ثُمَّ رَكِبَ، ثُمَّ نَادَى: اللَّهُمَّ ارْحَمْنِي وَمُحَمَّدًا، وَلَا تُشْرِكْ فِي رَحْمَتِنَا أَحَدًا! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَتَقُولُونَ هُوَ أَضَلُّ أَمْ بَعِيرُهُ! أَلَمْ تَسْمَعُوا إِلَى مَا قَالَ قَالُوا بَلَى؟!<.
Narrated Jundub: A desert Arab came and making his camel kneel and tethering it, entered the mosque and prayed behind the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. When The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم had given the salutation, he went to his riding beast and, after untethering and riding it, he called out: O Allah, show mercy to me and to Muhammad and associate no one else in Thy mercy to us. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم then said: Do you think that he or his camel is farther astray? Did you not listen to what he said? They replied: Certainly.
سیدنا جندب ( جندب بن عبداللہ بجلی ؓ ) سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی آیا ، اس نے اپنی سواری بٹھائی ، اس کا گھٹنا باندھا پھر مسجد کے اندر آ گیا اور رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز پڑھی ۔ جب رسول اللہ ﷺ نے سلام پھیرا تو وہ اپنی سواری کے پاس آیا ، اسے کھولا ، اس پر سوار ہوا پھر اونچی آواز میں بولا : اے اللہ ! مجھ پر رحم کر اور محمد ( ﷺ ) پر رحم کر ، اور ہماری اس رحمت میں کسی اور کو شریک نہ کر ۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” تم کیا سمجھتے ہو یہ زیادہ جاہل ہے یا اس کا اونٹ ۔ کیا تم نے سنا نہیں جو وہ کہہ رہا ہے ؟ “ صحابہ نے کہا : کیوں نہیں ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۳۲۶۸)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۴/۳۱۲)