You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَشِيطٍ، عَنْ كَعْبِ بْنِ عَلْقَمَةَ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا الْهَيْثَمِ, يَذْكُرُ أَنَّهُ سَمِعَ دُخَيْنًا- كَاتِبَ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ-، قَالَ: كَانَ لَنَا جِيرَانٌ يَشْرَبُونَ الْخَمْرَ، فَنَهَيْتُهُمْ، فَلَمْ يَنْتَهُوا، فَقُلْتُ: لِعُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ: إِنَّ جِيرَانَنَا هَؤُلَاءِ يَشْرَبُونَ الْخَمْرَ، وَإِنِّي نَهَيْتُهُمْ، فَلَمْ يَنْتَهُوا، فَأَنَا دَاعٍ لَهُمُ الشُّرَطَ! فَقَالَ: دَعْهُمْ، ثُمَّ رَجَعْتُ إِلَى عُقْبَةَ مَرَّةً أُخْرَى، فَقُلْتُ: إِنَّ جِيرَانَنَا قَدْ أَبَوْا أَنْ يَنْتَهُوا عَنْ شُرْبِ الْخَمْرِ، وَأَنَا دَاعٍ لَهُمُ الشُّرَطَ! قَالَ: وَيْحَكَ دَعْهُمْ, فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ... فَذَكَرَ مَعْنَى حَدِيثِ مُسْلِمٍ. قَالَ أَبُو دَاوُد: قَالَ هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، عَنْ لَيْثٍ فِي هَذَا الْحَدِيثِ قَالَ: لَا تَفْعَلْ, وَلَكِنْ عِظْهُمْ وَتَهَدَّدْهُمْ.
Narrated Uqbah ibn Amir: AbulHaytham quoted Dukhayn, the scribe of Uqbah ibn Amir, saying: We had some neighbours who used to drink wine. I for them, but they did not stop. I then said to Uqbah ibn Amir: These neighbours of ours drink wine, and I tried to prevent them but they did not stop, and I am going to call the police about them. He said: Leave them. I again came to Uqbah ibn Amir and said: Our neighbours have refused to refrain from drinking wine, and I am going to call the police for them. He said: Woe to thee! Leave them alone. I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم say: he then mentioned the tradition to the same effect as recorded above on the authority of the narrator Muslim. Abu Dawud said: In this version Hashim bin al-Qasim said on the authority of Laith: Do not do it, but preach them and threaten them.
جناب دخین جو سیدنا عقبہ بن عامر ؓ کے سیکرٹری تھے ، نے بیان کیا کہ ہمارے کچھ ہمسائے تھے جو شراب پیتے تھے ۔ میں نے ان کو منع کیا مگر وہ باز نہ آئے ۔ میں نے سیدنا عقبہ سے کہا : ہمارے یہ ہمسائے شراب پیتے ہیں ، میں نے ان کو منع کیا ہے مگر یہ باز نہیں آئے ۔ میں پولیس کو بلاتا ہوں ۔ تو انہوں نے کہا : دفع کر انہیں چھوڑ دے ۔ میں پھر دوبارہ سیدنا عقبہ ؓ کے پاس آیا اور انہیں بتایا کہ ہمارے ان ہمسایوں نے شراب چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے اور میں پولیس کو بلاتا ہوں ۔ تو انہوں نے کہا : افسوس تجھ پر ! انہیں چھوڑ دے ۔ بلاشبہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے ۔ اور ( مذکورہ بالا ) حدیث مسلم ( مسلم بن ابراہیم ) کے ہم معنی بیان کی ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں : ہاشم بن قاسم نے جناب لیث سے اس روایت میں بیان کیا کہ ایسے مت کرو ، بلکہ انہیں نصیحت کرو اور دھمکی دو ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (۴/۱۵۳، ۱۵۸)، (تحفة الأشراف: ۹۹۲۴)