You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ يَزِيدَ يَعْنِي ابْنَ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ شُرَيْحٍ، عَنْ أَبِيهِ هَانِئٍ, أَنَّهُ لَمَّا وَفَدَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ قَوْمِهِ سَمِعَهُمْ يَكْنُونَهُ بِأَبِي الْحَكَمِ، فَدَعَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. فَقَالَ: >إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْحَكَمُ: وَإِلَيْهِ الْحُكْمُ, فَلِمَ تُكْنَى أَبَا الْحَكَمِ؟<، فَقَالَ: إِنَّ قَوْمِي إِذَا اخْتَلَفُوا فِي شَيْءٍ أَتَوْنِي، فَحَكَمْتُ بَيْنَهُمْ، فَرَضِيَ كِلَا الْفَرِيقَيْنِ! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَا أَحْسَنَ هَذَا! فَمَا لَكَ مِنَ الْوَلَدِ؟<، قَالَ: لِي شُرَيْحٌ، وَمُسْلِمٌ، وَعَبْدُ اللَّهِ، قَالَ: >فَمَنْ أَكْبَرُهُمْ؟<، قُلْتُ: شُرَيْحٌ، قَالَ: : >فَأَنْتَ أَبُو شُرَيْحٍ<. قَالَ أَبُو دَاوُد: شُرَيْحٌ هَذَا: هُوَ الَّذِي كَسَرَ السِّلْسِلَةَ، وَهُوَ مِمَّنْ دَخَلَ تُسْتَرَ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَبَلَغَنِي أَنَّ شُرَيْحًا كَسَرَ بَابَ تُسْتَرَ، وَذَلِك أَنْهُ دَخَلَ مِنْ سِرْبٍ.
Narrated Hani ibn Yazid: When Hani went with his people in a deputation to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم, he heard them calling him by his kunyah (surname), AbulHakam. So the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم called him and said: Allah is the judge (al-Hakam), and to Him judgment belongs. Why are you given the kunyah AbulHakam? He replied: When my people disagree about a matter, they come to me, and I decide between them, and both parties are satisfied with my decision. He said: How good this is! What children have you? He replied: I have Shurayh, Muslim and Abdullah. He asked; Who is the oldest of them? I replied: Shurayh. He said: Then you are Abu Shurayh. Abu Dawud said: This is Shuraib who broke the chain, and who entered Tustar. Abu Dawud said: I have been told that Shuraib broke the gate of Tustar, and he entered it through tunnel.
سیدنا ہانی بن یزید ؓ سے روایت ہے کہ جب وہ اپنی قوم کا وفد لے کر رسول اللہ ﷺ کے ہاں گئے تو رسول اللہ ﷺ نے ان لوگوں کو سنا وہ اسے ” ابوالحکم “ کی کنیت سے پکارتے ہیں ، تو رسول اللہ ﷺ نے اسے بلایا اور فرمایا ” حکم “ ( فیصلہ کرنے والا ) اللہ ہی ہے ( یہ اسی کا نام ہے ) اور تمام فیصلے اسی کی طرف ہیں ۔ تمہیں یہ کنیت ” ابوالحکم “ کیونکر دی گئی ہے ؟ “ اس نے عرض کیا : بیشک میری قوم والے جب کسی چیز میں اختلاف کرتے ہیں تو میرے پاس آ جاتے ہیں اور میں ان میں فیصلہ کر دیتا ہوں اور پھر دونوں راضی ہو جاتے ہیں ۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” یہ تو بہت اچھی بات ہے ۔ تیرے بیٹے کون ہیں ؟ “ میں نے کہا : شریح ، مسلم اور عبداللہ ۔ آپ ﷺ نے پوچھا ” ان میں بڑا کون ہے ؟ “ میں نے کہا : شریح ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” تو تم ” ابوشریح “ ہو ۔ “ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں یہ شریح وہی ہیں جنہوں نے قلعہ تستر کی زنجیر توڑی اور اس میں داخل ہوئے تھے ۔ اور مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ انہوں نے تستر کا دروازہ توڑا تھا اور سرنگ میں سے اس کے اندر گھسے تھے ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/آداب القضاة ۷ (۵۳۸۹)، (تحفة الأشراف: ۱۱۷۲۵)