You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو تُمَيْلَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو جَعْفَرٍ النَّحْوِيُّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ ثَابِتٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي صَخْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >إِنَّ مِنَ الْبَيَانِ سِحْرًا، وَإِنَّ مِنَ الْعِلْمِ جَهْلًا، وَإِنَّ مِنَ الشِّعْرِ حُكْمًا، وَإِنَّ مِنَ الْقَوْلِ عِيَالًا<. فَقَالَ صَعْصَعَةُ بْنُ صُوحَانَ: صَدَقَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَمَّا قَوْلُهُ: >إِنَّ مِنَ الْبَيَانِ سِحْرًا< فَالرَّجُلُ يَكُونُ عَلَيْهِ الْحَقُّ وَهُوَ أَلْحَنُ بِالْحُجَجِ مِنْ صَاحِبِ الْحَقِّ فَيَسْحَرُ الْقَوْمَ بِبَيَانِهِ فَيَذْهَبُ بِالْحَقِّ, وَأَمَّا قَوْلُهُ: >إِنَّ مِنَ الْعِلْمِ جَهْلًا<, فَيَتَكَلَّفُ الْعَالِمُ إِلَى عِلْمِهِ مَا لَا يَعْلَمُ فَيُجَهِّلُهُ ذَلِكَ, وَأَمَّا قَوْلُهُ: >إِنَّ مِنَ الشِّعْرِ حُكْمًا<, فَهِيَ هَذِهِ الْمَوَاعِظُ وَالْأَمْثَالُ الَّتِي يَتَّعِظُ بِهَا النَّاسُ, وَأَمَّا قَوْلُهُ: >إِنَّ مِنَ الْقَوْلِ عِيَالًا<, فَعَرْضُكَ كَلَامَكَ وَحَدِيثَكَ عَلَى مَنْ لَيْسَ مِنْ شَأْنِهِ وَلَا يُرِيدُهُ.
Narrated Buraydah ibn al-Hasib: I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم say: In eloquence there is magic, in knowledge ignorance, in poetry wisdom, and in speech heaviness. Sa'sa'ah ibn Suhan said: The Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وسلم spoke the truth. His statement In eloquence there is magic means: (For example), there is a right due from a man who is more eloquent in reasoning than the man who is demanding his right. He (the defendant) charms the people by his speech and takes away his right. His statement In knowledge there is ignorance means: A scholar brings to his knowledge what he does not know, and thus he becomes ignorant of that. His statement In poetry there is wisdom means: These are the sermons and examples by which people receive admonition. His statement In speech there is heaviness means: That you present your speech and your talk to a man who is not capable of understanding it, and who does not want it.
سیدنا صخر بن عبداللہ بن بریدہ نے اپنے والد سے انہوں نے دادا سے روایت کیا ، وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا ، آپ ﷺ فرماتے تھے ” بلاشبہ بعض بیان جادو ہوتے ہیں اور کئی علم جہالت ۔ بیشک کئی شعر حکمت ہوتے ہیں اور بعض اقوال محض بوجھ ۔ “ اس پر صعصعہ بن صوحان نے کہا : سچ فرمایا اللہ کے نبی ﷺ نے ۔ آپ ﷺ کا یہ فرمان ” بعض بیان جادو ہوتے ہیں ۔ “ اس کی وضاحت یہ ہے کہ بعض اوقات آدمی کے ذمے کوئی حق ہوتا ہے ( کہ وہ حقدار کو ادا کرے ) مگر وہ حقدار کے مقابلے میں چرب زبان ہوتا ہے تو لوگوں کو اپنے بیان سے مسحور کر لیتا ہے اور حق مار لیتا ہے ۔ اور آپ ﷺ کا یہ فرمان ” بعض علم جہالت ہوتے ہیں ۔ “ یوں ہے کہ بعض اوقات کوئی صاحب علم ان امور میں جن کی اسے کوئی خبر نہیں ہوتی تکلف سے بات کرتا ہے تو جہالت کا ارتکاب کرتا ہے ۔ اور آپ ﷺ کا یہ قول ” کئی شعر حکمت ہوتے ہیں ۔ “ تو اس سے مراد وہ اشعار ہیں جن میں وعظ و نصیحت اور عمدہ مثالیں ذکر ہوتی ہیں جن سے لوگ نصیحت پاتے ہیں ۔ اور آپ کا یہ کہنا ” کئی اقوال محض بوجھ ہوتے ہیں ۔ “ یوں ہے کہ آپ اپنی بات ایسے شخص کے سامنے پیش کرنے لگیں جو اس کے ذوق و مزاج کے مطابق نہ ہو اور نہ وہ اس کا خواہاں ہو ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۹۷۹، ۱۸۸۱۷)