You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >إِذَا اقْتَرَبَ الزَّمَانُ لَمْ تَكَدْ رُؤْيَا الْمُؤْمِنِ أَنْ تَكْذِبَ، وَأَصْدَقُهُمْ رُؤْيَا أَصْدَقُهُمْ حَدِيثًا، وَالرُّؤْيَا ثَلَاثٌ: فَالرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ بُشْرَى مِنَ اللَّهِ، وَالرُّؤْيَا تَحْزِينٌ مِنَ الشَّيْطَانِ، وَرُؤْيَا مِمَّا يُحَدِّثُ بِهِ الْمَرْءُ نَفْسَهُ، فَإِذَا رَأَى أَحَدُكُمْ مَا يَكْرَهُ فَلْيَقُمْ فَلْيُصَلِّ وَلَا يُحَدِّثْ بِهَا النَّاسَ<. قَالَ: >وَأُحِبُّ الْقَيْدَ، وَأَكْرَهُ الْغُلَّ، وَالْقَيْدُ: ثَبَاتٌ فِي الدِّينِ<. قَالَ أَبُو دَاوُد: إِذَا اقْتَرَبَ الزَّمَانُ, يَعْنِي: إِذَا اقْتَرَبَ اللَّيْلُ وَالنَّهَارُ, يَعْنِي يَسْتَوِيَانِ.
Abu Hurairah reported the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم as saying: When the time draws near, a believer’s vision can hardly be false. The truer one of them is in his speech, the truer he is in his vision. Visions are of three types: Good visions are glad tidings from Allah, a terrifying vision caused by the devil, and the ideas which come from within a man. So when one sees anything he dislikes, he should get up and pray, and should not tell it to the people. He said: I like a fetter and dislike a shackle on the neck; a fetter indicates being firmly established in religion. Abu Dawud said: “when the time draws near” means that when the day and night are equal.
سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” جب زمانہ قریب آ جائے گا ، تو مسلمان کا خواب غالباً جھوٹا نہیں ہو گا ، اور سب سے سچا خواب اسی کا ہو گا جو بات چیت میں سب سے زیادہ سچا ہو گا ۔ خواب تین طرح کے ہوتے ہیں : اچھا خواب اللہ عزوجل کی جانب سے بشارت ہوتی ہے ، اور ایک خواب شیطان کی طرف سے غمگین کرنے والا ہوتا ہے ، اور ایک خواب بندے کے اپنے اوہام و خیالات ہوتے ہیں ۔ تو جب کوئی خواب میں کوئی ناپسندیدہ چیز دیکھے تو چاہیئے کہ اٹھ کھڑا ہو ، نماز پڑھے اور لوگوں سے بیان نہ کرے “ اور سیدنا ابوہریرہ ؓ نے فرمایا میں خواب میں پاؤں میں بیڑیاں دیکھنا پسند کرتا ہوں جبکہ گلے میں طوق دیکھنا برا جانتا ہوں ۔ پاؤں میں بیڑیاں دیکھنا دین میں ثابت قدمی کی علامت ہے ۔ امام ابوداؤد ؓ نے فرمایا ” زمانہ قریب آ جانے “ کا مفہوم یہ ہے کہ جب دن اور رات برابر برابر ہو جائیں ( موسم بہار ہو ) ۔
وضاحت: ۱؎ : کیونکہ اس میں قرض دار رہنے یا کسی کے مظالم کا شکار بننے اور محکوم علیہ ہونے کی جانب اشارہ ہوتا ہے۔