You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، أَخْبَرَنَا عَاصِمُ بْنُ بَهْدَلَةَ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ، عَنْ أَبِي ظَبْيَةَ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَبِيتُ عَلَى ذِكْرٍ طَاهِرًا فَيَتَعَارُّ مِنَ اللَّيْلِ, فَيَسْأَلُ اللَّهَ خَيْرًا مِنَ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ, إِلَّا أَعْطَاهُ إِيَّاهُ<. قَالَ ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ: قَدِمَ عَلَيْنَا أَبُو ظَبْيَةَ فَحَدَّثَنَا بِهَذَا الْحَدِيثِ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. قَالَ ثَابِتٌ: قَالَ فُلَانٌ: لَقَدْ جَهِدْتُ أَنْ أَقُولَهَا حِينَ أَنْبَعِثُ, فَمَا قَدَرْتُ عَلَيْهَا.
Narrated Muadh ibn Jabal: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: If a Muslim sleeps while remembering Allah, in the state of purification, is alarmed while asleep at night, and asks Allah for good in this world and in the Hereafter. He surely gives it to him. Thabit al-Bunani said: Abu Zabyah came to visit us and he transmitted this tradition to us from Muadh ibn Jabal from the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. Thabit said: So and so said: I tried my best to utter these (prayers) when I got up, but I could not do.
سیدنا معاذ بن جبل ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” جو شخص باوضو ہو کر اﷲ کا ذکر کرتے ہوئے سو جائے اور پھر رات کو کسی وقت اس کی آنکھ کھلے ( اور بستر پر اپنا پہلو وغیرہ بدلے ) اور اﷲ سے دنیا و آخرت کی کوئی خیر مانگ لے ‘ تو وہ اسے عنایت فر دے گا ۔ “ ثابت بنانی کہتے ہیں راوی حدیث ابوظبیہ ہمارے ہاں آئے اور انہوں نے ہمیں یہ حدیث بواسطہ سیدنا معاذ بن جبل ؓ نبی کریم ﷺ سے بیان کی ۔ ثابت ؓ نے بیان کیا کہ ایک صاحب نے کہا : میں نے بڑی کوشش کی ہے کہ رات کو اٹھوں اور ایسی کوئی دعا کر لوں مگر میں اس میں کامیاب نہیں ہو سکا ۔
وضاحت: ۱؎ : ثابت بنانی نے کسی وجہ سے کہنے والے کا نام ظاہر نہیں کیا۔ ۲؎ : اس سے مراد دنیا و آخرت میں اللہ تعالیٰ سے خیر کا سوال ہے۔ ۳؎ : شاید ایسا نسیان یا دنیاوی امور میں مشغولیت کے سبب ہوا ہو۔ واللہ اعلم