You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِذَا أَوَى أَحَدُكُمْ إِلَى فِرَاشِهِ فَلْيَنْفُضْ فِرَاشَهُ بِدَاخِلَةِ إِزَارِهِ, فَإِنَّهُ لَا يَدْرِي مَا خَلَفَهُ عَلَيْهِ، ثُمَّ لِيَضْطَجِعْ عَلَى شِقِّهِ الْأَيْمَنِ، ثُمَّ لِيَقُلْ: بِاسْمِكَ رَبِّي وَضَعْتُ جَنْبِي، وَبِكَ أَرْفَعُهُ, إِنْ أَمْسَكْتَ نَفْسِي فَارْحَمْهَا، وَإِنْ أَرْسَلْتَهَا فَاحْفَظْهَا بِمَا تَحْفَظُ بِهِ عِبَادَكَ الصَّالِحِينَ<.
Abu Hurairah reported the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم as saying: when any of you goes to his bed, he should dust his bedding with the inner extremity of his lower garment, for he does not know what has come on it since he left it. He should then lie down on his right side and say: In Thy name, my mercy on it, but if Thou lettest it go, guard it with that which Thou guardest Thy upright servants.
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جب تم میں سے کوئی اپنے بستر پر آنے لگے تو چاہیئے کہ اپنے بستر کو اپنی چادر کے پلو سے جھاڑ لے ‘ کیا خبر اس کے بعد اس پر کوئی چیز آ گئی ہو ‘ پھر اپنی دائیں کروٹ پر لیٹ جائے اور یہ دعا پڑھے «باسمك ربي وضعت جنبي وبك أرفعه إن أمسكت نفسي فارحمها وإن أرسلتها فاحفظها ب تحفظ به عبادك الصالحين» ” تیرے ہی نام سے اے میرے رب ! میں نے اپنا پہلو رکھا ہے اور تیرے ہی نام سے اسے اٹھاؤں گا ۔ اگر تو میری جان کو روک لے ( موت دیدے ) تو اس پر رحم فر اور اگر چھوڑ دے تو اس کی حفاظت فر جس طرح تو اپنے نیک بندوں کی حفاظت فرماتا ہے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الدعوات ۱۳ (۶۳۲۰)، والتوحید۱۳ (۷۳۹۳)، صحیح مسلم/الذکر والدعاء ۱۷ (۲۷۱۴)، (تحفة الأشراف: ۱۴۳۰۶)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الدعوات ۲۰ (۳۴۰۱)، سنن ابن ماجہ/الدعاء ۱۵ (۳۸۷۴)، مسند احمد (۲/۴۲۲، ۴۳۲)، سنن الدارمی/الاستئذان ۵۱ (۲۷۲۶)