You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا قَيْسٌ يَعْنِي ابْنَ الرَّبِيعِ ح، وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ جَمِيعًا، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ، وَهُوَ فِي قُبَّةٍ حَمْرَاءَ مِنْ أَدَمٍ، فَخَرَجَ بِلَالٌ، فَأَذَّنَ، فَكُنْتُ أَتَتَبَّعُ فَمَهُ هَاهُنَا وَهَاهُنَا قَالَ: ثُمَّ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَعَلَيْهِ حُلَّةٌ حَمْرَاءُ، بُرُودٌ يَمَانِيَةٌ قِطْرِيٌّ. (صحيح). 520/1- وَقَالَ مُوسَى: قَالَ: رَأَيْتُ بِلَالًا خَرَجَ إِلَى الْأَبْطَحِ، فَأَذَّنَ، فَلَمَّا بَلَغَ: حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ، لَوَى عُنُقَهُ يَمِينًا وَشِمَالًا، وَلَمْ يَسْتَدِرْ، ثُمَّ دَخَلَ، فَأَخْرَجَ الْعَنَزَةَ... وَسَاقَ حَدِيثَهُ (منكر).
Abu Juhaifah reported: I came to the prophet صلی اللہ علیہ وسلم at Makkah; he was sitting in a tent made of leather. Then Bilal came out and called to prayer. I looked at his mouth following him this side and that side (i. e., right and left). Later at his Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم came out clad in a red suit, i. e, wearing the sheets of the Yemen, of the Qatri design. The version narrated by Musa has the word; “I saw Bilal going towards al-Abtah”. He then made a call to prayer. When he reached the words “ come to prayer, come to salvation”. He turned his neck right and left, respectively; he did not turn himself (with his whole body). He then entered (his house) and came out with a lancet. The narrator then reported the rest of the tradition.
جناب عون بن ابی حجیفہ اپنے والد سے راوی ہیں وہ کہتے ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں پہنچا جب کہ آپ ﷺ مکہ میں تھے اور ایک خیمے میں ٹھہرے ہوئے تھے جو کہ سرخ چمڑے کا تھا ۔ چنانچہ سیدنا بلال ؓ نکلے اور اذان کہی اور میں ان کا منہ دیکھ رہا تھا کہ دائیں بائیں پھیرتے تھے ۔ پھر رسول اللہ ﷺ نکلے اور آپ سرخ رنگ کا حلہ زیب تن کیے ہوئے تھے اور یہ یمن کی قطری چادریں تھیں ۔ موسیٰ ( دوسری سند کے راوی اور امام ابوداؤد کے استاذ ) ابوحجیفہ نے کہا میں نے بلال کو دیکھا کہ وہ وادی ابطح کی طرف نکلے اور اذان کہی ۔ جب «حي على الصلاة» اور «حي على الفلاح» پر پہنچے تو اپنی گردن کو دائیں بائیں پھیرا اور خود پورے نہیں گھومے ۔ پھر اندر آئے اور اپنا بھالا نکالا اور ( موسیٰ نے باقی ) حدیث بیان کی ۔
وضاحت: ۱؎ : مکہ سے یمن جنوب میں ہے، اور قطر احساء اور بحرین کے درمیانی علاقہ کا ایک مقام ہے، مذکورہ چادر ان جنوبی علاقوں میں بن کر ’’یمنی قطری چادروں‘‘ کے نام سے مشہور تھی۔ ۲؎ : اس سلسلہ میں روایتیں مختلف آئی ہیں بعض میں ہے «إنه كان يستدير» اور بعض میں ہے «لم يستدر» ان دونوں روایتوں میں تطبیق اس طرح دی جاتی ہے کہ جس نے گھومنے کا ذکر کیا ہے اس نے سر کا گھمانا مراد لیا ہے، اور جس نے نفی کی ہے اس نے جسم کے گھمانے کی نفی کی ہے۔