You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ يَعْنِي خَالِدَ بْنَ ذَكْوَانَ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ بُشَيْرِ بْنِ كَعْبٍ الْعَدَوِيِّ عَنْ رَجُلٍ مِنْ عَنَزَةَ أَنَّهُ قَالَ لِأَبِي ذَرٍّ حَيْثُ سُيِّرَ مِنْ الشَّامِ إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أَسْأَلَكَ عَنْ حَدِيثٍ مِنْ حَدِيثِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذًا أُخْبِرُكَ بِهِ إِلَّا أَنْ يَكُونَ سِرًّا قُلْتُ إِنَّهُ لَيْسَ بِسِرٍّ هَلْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَافِحُكُمْ إِذَا لَقِيتُمُوهُ قَالَ مَا لَقِيتُهُ قَطُّ إِلَّا صَافَحَنِي وَبَعَثَ إِلَيَّ ذَاتَ يَوْمٍ وَلَمْ أَكُنْ فِي أَهْلِي فَلَمَّا جِئْتُ أُخْبِرْتُ أَنَّهُ أَرْسَلَ لِي فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ عَلَى سَرِيرِهِ فَالْتَزَمَنِي فَكَانَتْ تِلْكَ أَجْوَدَ وَأَجْوَدَ
Narrated Abu Dharr: Ayyub ibn Bushayr ibn Kab al-Adawi quoted a man of Anazah who said that he asked Abu Dharr when he left Syria: I wish to ask you about a tradition of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. He said: I shall tell you except that it is something secret. Did the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم shake hands with you when you met him? He replied: I never met him without his shaking hands with me. One day he sent for me when I was not at home. When I came I was informed that he had sent for me. I came to him and found him on a couch. He embraced me and that was better and better.
جناب ایوب بن بشیر بن کعب عدوی ، بنو عنزہ کے ایک آدمی سے روایت کرتے ہیں کہ اس نے سیدنا ابوذر غفاری ؓ سے کہا : جبکہ انہیں شام سے روانہ کر دیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ سے رسول اللہ ﷺ کی ایک حدیث دریافت کرنا چاہتا ہوں ۔ انہوں نے کہا : اگر راز کی بات نہ ہوئی تو میں بتا دوں گا ۔ میں نے کہا : کوئی راز کی بات نہیں ہے ۔ آپ لوگ جب رسول اللہ ﷺ سے ملاقات کرتے تھے تو کیا رسول اللہ ﷺ تم لوگوں سے مصافحہ کیا کرتے تھے ؟ انہوں نے کہا : میں جب بھی آپ ﷺ سے ملا ، آپ ﷺ نے مجھ سے مصافحہ فرمایا ۔ اور ایک دن آپ نے مجھے بلوایا ، مگر میں گھر میں نہیں تھا ۔ جب میں واپس آیا تو مجھے آپ ﷺ کے بلاوے کا بتایا گیا ۔ میں آپ ﷺ کی خدمت میں پہنچا ۔ آپ ﷺ اپنی چارپائی پر تشریف فر تھے ۔ تو آپ ﷺ نے مجھ سے معانقہ فرمایا اور یہ ( میرے لیے ) عمدہ ، بہت عمدہ بات تھی ۔