You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ مَوْهَبٍ الرَّمْلِيُّ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ صَيْفِيٍّ أَبِي سَعِيدٍ مَوْلَى الْأَنْصَارِ عَنْ أَبِي السَّائِبِ قَالَ أَتَيْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ فَبَيْنَا أَنَا جَالِسٌ عِنْدُهُ سَمِعْتُ تَحْتَ سَرِيرِهِ تَحْرِيكَ شَيْءٍ فَنَظَرْتُ فَإِذَا حَيَّةٌ فَقُمْتُ فَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ مَا لَكَ قُلْتُ حَيَّةٌ هَاهُنَا قَالَ فَتُرِيدُ مَاذَا قُلْتُ أَقْتُلُهَا فَأَشَارَ إِلَى بَيْتٍ فِي دَارِهِ تِلْقَاءَ بَيْتِهِ فَقَالَ إِنَّ ابْنَ عَمٍّ لِي كَانَ فِي هَذَا الْبَيْتِ فَلَمَّا كَانَ يَوْمُ الْأَحْزَابِ اسْتَأْذَنَ إِلَى أَهْلِهِ وَكَانَ حَدِيثَ عَهْدٍ بِعُرْسٍ فَأَذِنَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَمَرَهُ أَنْ يَذْهَبَ بِسِلَاحِهِ فَأَتَى دَارَهُ فَوَجَدَ امْرَأَتَهُ قَائِمَةً عَلَى بَابِ الْبَيْتِ فَأَشَارَ إِلَيْهَا بِالرُّمْحِ فَقَالَتْ لَا تَعْجَلْ حَتَّى تَنْظُرَ مَا أَخْرَجَنِي فَدَخَلَ الْبَيْتَ فَإِذَا حَيَّةٌ مُنْكَرَةٌ فَطَعَنَهَا بِالرُّمْحِ ثُمَّ خَرَجَ بِهَا فِي الرُّمْحِ تَرْتَكِضُ قَالَ فَلَا أَدْرِي أَيُّهُمَا كَانَ أَسْرَعَ مَوْتًا الرَّجُلُ أَوْ الْحَيَّةُ فَأَتَى قَوْمُهُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَرُدَّ صَاحِبَنَا فَقَالَ اسْتَغْفِرُوا لِصَاحِبِكُمْ ثُمَّ قَالَ إِنَّ نَفَرًا مِنْ الْجِنِّ أَسْلَمُوا بِالْمَدِينَةِ فَإِذَا رَأَيْتُمْ أَحَدًا مِنْهُمْ فَحَذِّرُوهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ إِنْ بَدَا لَكُمْ بَعْدُ أَنْ تَقْتُلُوهُ فَاقْتُلُوهُ بَعْدَ الثَّلَاثِ
Abu al-Saib said I went to visit Abu Sa’ld al-Khudri, and while I was sitting I heard a movement under under his couch. When I looked and found a snake there, I got up. Abu Sa’ld said: what is with you? I said: Here is a snake. He said: what do you want ? I said: I shall kill it. He then pointed to a room in his house in front of his room and said: My cousin (son of my uncle) was in this room. He asked his permission to go to his wife on the occasion of the battle of Troops (Ahzab), as he was recently married. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم gave him permission and ordered him to take his weapon with him. He came to his house and found his wife standing at the door of the house. When he pointed to her with the lance, she said; do not make haste till you see what has brought me out. He entered the house and found an ugly snake there. He pierced in the lance while it was quivering. He said: I do not know which of them died first, the man or the snake. His people then came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم and said: supplicate Allah to restore our companion to life for us. He said: Ask forgiveness for your Companion. Then he said: In Madina a group of Jinn have embraced Islam, so when you see one of them, pronounce a waring to it three times and if it appears to you after that, kill it after three days.
سیدنا ابوسائب بیان کرتے ہیں کہ میں سیدنا ابوسعید خدری ؓ کی خدمت میں آیا ۔ میں ان کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ میں نے ان کی چارپائی کے نیچے کسی چیز کی سرسراہٹ محسوس کی ، میں نے دیکھا تو وہ سانپ تھا ۔ چنانچہ میں اٹھ کر کھڑا ہو گیا ، تو سیدنا ابوسعید ؓ نے پوچھا : کیا ہے ؟ میں نے کہا کہ یہاں سانپ ہے ۔ انہوں نے کہا : تو کیا چاہتے ہو ؟ میں نے کہا کہ اسے مارتا ہوں ۔ تو انہوں نے اپنے گھر کے سامنے ایک مکان کی طرف اشارہ کیا اور کہا : بیشک میرا چچا زاد اسی مکان میں رہتا تھا ۔ جنگ احزاب کے دن اس نے اپنے گھر آنے کی اجازت مانگی جب کہ اس کی نئی نئی شادی ہوئی تھی ۔ رسول اللہ ﷺ نے اس کو اجازت دے دی اور فرمایا کہ مسلح ہو کر جانا ۔ وہ اپنے گھر آیا تو دیکھا کہ اس کی بیوی گھر کے دروازے پر کھڑی ہے ۔ چنانچہ اس نے نیزے سے اس کی طرف اشارہ کیا ( مارنے لگا ) تو اس نے کہا : جلدی مت کرو ۔ پہلے دیکھ لو کہ مجھے کس چیز نے باہر نکالا ہے ؟ ( دیکھ لو کہ میں باہر کیوں نکلی ہوں ؟ ) چنانچہ وہ گھر کے اندر گیا تو دیکھا کہ وہاں ایک بدصورت سانپ تھا ۔ چنانچہ اس نے اپنا نیزہ اسی میں چبھو دیا اور اسی طرح چبھوئے ہوئے باہر لے آیا اور سانپ نیزے کے ساتھ تڑپ رہا تھا ۔ انہوں نے کہا ، مجھے نہیں معلوم کہ ان میں سے پہلے کون مرا ، وہ آدمی یا سانپ ؟ چنانچہ اس کی قوم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئی اور انہوں نے کہا : دعا فرمائیں کہ اللہ تعالیٰ ہمارے اس آدمی کو واپس ( زندہ ) کر دے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” اپنے ساتھی کے لیے بخشش کی دعا کرو ۔ “ پھر فرمایا ” مدینہ میں کچھ جن مسلمان ہوئے ہیں ، تو جب تم ان میں سے کسی کو دیکھو تو اسے تین بار خبردار کرو ۔ اس کے بعد اگر قتل کرنے کا خیال ہو تو تیسری بار کے بعد قتل کرو ۔ “
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/السلام ۳۷ (۲۲۳۶)، سنن الترمذی/الصید ۱۵ (۱۴۸۴)، موطا امام مالک/الاستئذان ۱۲ (۳۳)، (تحفة الأشراف: ۴۴۱۳)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۴۱)