You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ سُوَيْدِ بْنِ مَنْجُوفٍ السَّدُوسِيُّ، حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ كَهْمَسٍ، عَنْ أَبِيهِ كَهْمَسٍ، قَالَ: قُمْنَا إِلَى الصَّلَاةِ بِمِنًى- وَالْإِمَامُ لَمْ يَخْرُجْ- فَقَعَدَ بَعْضُنَا، فَقَالَ لِي شَيْخٌ مِنْ أَهْلِ الْكُوفَةِ: مَا يُقْعِدُكَ؟ قُلْتُ: ابْنُ بُرَيْدَةَ! قَالَ هَذَا السُّمُودُ؟ فَقَالَ لِيَ الشَّيْخُ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْسَجَةَ عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ: كُنَّا نَقُومُ فِي الصُّفُوفِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، طَوِيلًا قَبْلَ أَنْ يُكَبِّرَ، قَالَ: وَقَال:َ >إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى الَّذِينَ يَلُونَ الصُّفُوفَ الْأُوَلَ، وَمَا مِنْ خُطْوَةٍ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ مِنْ خُطْوَةٍ يَمْشِيهَا, يَصِلُ بِهَا صَفًّا<.
Humaid reported: I asked Thabit al-Bunani whether it was permissible for a man to talk after the qamah had been pronounced. He narrated a tradition on the authority of Anas: (once) the Iqamah was pronounced, and a person came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم and detained him after the Iqamah had been pronounced.
کہمس کہتے ہیں کہ وادی منٰی میں ہم نماز کے لیے کھڑے ہوئے اور امام نہیں پہنچا تھا ، تو ہم میں سے کچھ بیٹھ گئے ۔ مجھ سے کوفہ کے ایک شخص نے کہا : تم کیوں بیٹھ گئے ہو ؟ میں نے کہا : ابن بریدہ کہتے ہیں کہ یہ کیفیت ( کھڑے منہ اٹھائے دیکھنا ) «سمود» ہے ۔ ( اور یہ کوئی اچھی بات نہیں ) تو اس شیخ نے مجھ سے کہا : مجھ سے عبدالرحمٰن بن عوسجہ نے سیدنا براء بن عازب ؓ سے بیان کیا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں تکبیر تحریمہ کہے جانے سے پہلے لمبی دیر تک کھڑے رہا کرتے تھے ۔ اور براء بن عازب ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جو لوگ پہلی صفوں سے ملے ہوئے ہوتے ہیں ، اللہ عزوجل ان پر رحمت نازل کرتا اور فرشتے ان کے لیے دعائیں کرتے ہیں اور اللہ کے ہاں اس قدم سے بڑھ کر اور کوئی قدم محبوب نہیں جس سے وہ چل کر آتا اور صف کو ملاتا ہے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأذان ۲۷ (۶۴۲)، ۲۸ (۶۴۳)، والاستئذان ۴۸ (۶۲۹۲)، (تحفة الأشراف: ۳۹۵)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الحیض ۳۳ (۳۷۶)، سنن النسائی/الإمامة ۱۳ (۷۹۲)، مسند احمد (۳/۱۰۱، ۱۱۴، ۱۸۲) (صحیح)