You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِيسَى، عَنْ سَعِيدِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ نُوحِ بْنِ صَعْصَعَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: جِئْتُ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّلَاةِ، فَجَلَسْتُ وَلَمْ أَدْخُلْ مَعَهُمْ فِي الصَّلَاةِ، قَالَ: فَانْصَرَفَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَرَأَى يَزِيدَ جَالِسًا، فَقَالَ: >أَلَمْ تُسْلِمْ يَا يَزِيدُ؟!<، قَالَ بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ! قَدْ أَسْلَمْتُ، قَالَ: >فَمَا مَنَعَكَ أَنْ تَدْخُلَ مَعَ النَّاسِ فِي صَلَاتِهِمْ؟<. قَالَ: إِنِّي كُنْتُ قَدْ صَلَّيْتُ فِي مَنْزِلِي وَأَنَا أَحْسَبُ أَنْ قَدْ صَلَّيْتُمْ، فَقَالَ: >إِذَا جِئْتَ إِلَى الصَّلَاةِ فَوَجَدْتَ النَّاسَ فَصَلِّ مَعَهُمْ، وَإِنْ كُنْتَ قَدْ صَلَّيْتَ, تَكُنْ لَكَ نَافِلَةً وَهَذِهِ مَكْتُوبَةٌ<.
Narrated Yazid ibn Amir: I came while the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم was saying the prayer. I sat down and did not pray along with them. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم turned towards us and saw that Yazid was sitting there. He said: Did you not embrace Islam, Yazid? He replied: Why not, Messenger of Allah; I have embraced Islam. He said: What prevented you from saying prayer along with the people? He replied: I have already prayed in my house, and I thought that you had prayed (in congregation). He said: When you come to pray (in the mosque) and find the people praying, then you should pray along with them, though you have already prayed. This will be a supererogatory prayer for you and that will be counted as obligatory.
سیدنا یزید بن عامر ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں آیا اور نبی کریم ﷺ نماز میں تھے ، میں بیٹھ گیا ، ان کے ساتھ نماز میں شریک نہیں ہوا ۔ پھر آپ ﷺ فارغ ہوئے تو ہماری طرف رخ کیا اور مجھے بیٹھے دیکھا تو پوچھا : ” یزید ! کیا تم مسلمان نہیں ہوئے ہو ؟ “ میں نے کہا کیوں نہیں اے اللہ کے رسول ! میں نے اسلام قبول کر لیا ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا ” تو تمہیں کیا ہوا کہ تم لوگوں کے ساتھ نماز میں شریک نہیں ہوئے ؟ “ میں نے عرض کیا کہ میں اپنے گھر میں نماز پڑھ کر آیا ہوں اور میرا خیال تھا کہ شاید آپ نماز پڑھ چکے ہوں گے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” جب تم نماز کے لیے آؤ اور لوگوں کو نماز میں پاؤ تو ان کے ساتھ مل کر پڑھو اگرچہ اکیلے پڑھ چکے ہو ، یہ تمہارے لیے نفل ہو جائے گی اور وہ ( پہلی نماز ) فرض ۔ “
تخریج دارالدعوہ: تفرد به أبو داود،(تحفة الأشراف: ۱۱۸۳۱) (ضعیف) (اس کے ایک راوی نوح بن صعصعة مجہول ہیں)