You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعُ بْنُ الْجَرَّاحِ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جُمَيْعٍ قَالَ حَدَّثَتْنِي جَدَّتِي وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَلَّادٍ الْأَنْصَارِيُّ، عَنْ أُمِّ وَرَقَةَ بِنْتِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نَوْفَلٍ الْأَنْصَارِيَّةِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا غَزَا بَدْرًا، قَالَتْ: قُلْتُ لَهُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! ائْذَنْ لِي فِي الْغَزْوِ مَعَكَ أُمَرِّضُ مَرْضَاكُمْ, لَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يَرْزُقَنِي شَهَادَةً؟ قَالَ: >قَرِّي فِي بَيْتِكِ, فَإِنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَرْزُقُكِ الشَّهَادَةَ<. قَالَ: فَكَانَتْ تُسَمَّى الشَّهِيدَةُ، قَالَ: وَكَانَتْ قَدْ قَرَأَتِ الْقُرْآنَ فَاسْتَأْذَنَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنْ تَتَّخِذَ فِي دَارِهَا مُؤَذِّنًا، فَأَذِنَ لَهَا، قَالَ: وَكَانَتْ قَدْ دَبَّرَتْ غُلَامًا لَهَا وَجَارِيَةً، فَقَامَا إِلَيْهَا بِاللَّيْلِ، فَغَمَّاهَا بِقَطِيفَةٍ لَهَا، حَتَّى مَاتَتْ، وَذَهَبَا، فَأَصْبَحَ عُمَرُ، فَقَامَ فِي النَّاسِ، فَقَالَ: مَنْ كَانَ عِنْدَهُ مِنْ هَذَيْنِ عِلْمٌ، أَوْ مَنْ رَآهُمَا فَلْيَجِئْ بِهِمَا، فَأَمَرَ بِهِمَا، فَصُلِبَا فَكَانَا أَوَّلَ مَصْلُوبٍ بِالْمَدِينَةِ.
Narrated Umm Waraqah daughter of Nawfal: When the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم proceeded for the Battle of Badr, I said to him: Messenger of Allah allow me to accompany you in the battle. I shall act as a nurse for patients. It is possible that Allah might bestow martyrdom upon me. He said: Stay at your home. Allah, the Almighty, will bestow martyrdom upon you. The narrator said: Hence she was called martyr. She read the Quran. She sought permission from the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم to have a muadhdhin in her house. He, therefore, permitted her (to do so). She announced that her slave and slave-girl would be free after her death. One night they went to her and strangled her with a sheet of cloth until she died, and they ran away. Next day Umar announced among the people, Anyone who has knowledge about them, or has seen them, should bring them (to him). Umar (after their arrest) ordered (to crucify them) and they were crucified. This was the first crucifixion at Madina.
سیدہ ام ورقہ بنت نوفل ؓا سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ جب غزوہ بدر کے لیے گئے تو میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ! مجھے اپنے ساتھ جانے کی اجازت دیجئیے ۔ میں آپ کے مریضوں کا علاج معالجہ اور خدمت کروں گی اور شاید اللہ تعالیٰ مجھے شہادت نصیب فر دے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” تم اپنے گھر ہی میں ٹھہرو ، اللہ تعالیٰ تمہیں شہادت کی موت دے گا ۔ “ چنانچہ یہ ” شہیدہ “ کے لقب سے پکاری جانے لگی اور اس نے قرآن پاک پڑھا تھا اور نبی کریم ﷺ سے اپنے گھر میں مؤذن رکھنے کی اجازت طلب کی تو آپ ﷺ نے اجازت دے دی ۔ اس نے ایک غلام اور ایک لونڈی کو مدبر بنایا تھا ۔ ( یعنی اس کی موت کے بعد آزاد ہوں گے ) ۔ یہ دونوں ایک رات اس کی طرف اٹھے اور ایک چادر سے اس کا منہ بند کر دیا ، حتیٰ کہ وہ مر گئی اور خود بھاگ گئے ۔ صبح کو سیدنا عمر ؓ نے لوگوں میں اعلان کیا کہ جسے ان کے بارے میں کچھ علم ہو یا انہیں دیکھا ہو تو انہیں لے آئے ۔ چنانچہ ان کے بارے میں حکم دیا اور وہ دونوں سولی چڑھا دیے گئے اور یہ مدینہ میں پہلے آدمی تھے جن کو سولی دی گئی ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد به أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۸۳۶۴)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۶/۴۰۵) (حسن) (اس کے دو راوی ولید کی دادی اور عبدالرحمن بن خلاد دونوں مجہول ہیں، لیکن ایک دوسرے کے لئے تقویت کا باعث ہیں، ابن خزیمہ نے حدیث کو صحیح کہا ہے، ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود: ۳؍۱۴۲)