You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ جَدَّتَهُ مُلَيْكَةَ دَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَتْهُ، فَأَكَلَ مِنْهُ، ثُمَّ قَالَ: >قُومُوا فَلَأُصَلِّيَ لَكُمْ<. قَالَ أَنَسٌ: فَقُمْتُ إِلَى حَصِيرٍ لَنَا قَدِ اسْوَدَّ مِنْ طُولِ مَا لُبِسَ، فَنَضَحْتُهُ بِمَاءٍ، فَقَامَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَصَفَفْتُ أَنَا وَالْيَتِيمُ وَرَاءَهُ، وَالْعَجُوزُ مِنْ وَرَائِنَا، فَصَلَّى لَنَا رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ انْصَرَفَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
Anas bin Malik said that his grandmother Mulaikah the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم to take meals which the prepared for him. He took some of it and prayed. He said: Get up, I shall lead you in prayer. Anas said: I got up and took a mat which had become black on account of long use. I then washed it with water. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم stood upon it. I and the orphan (Ibn Abi Dumairah, the freed slave of the prophet) stood in a row behind him. The old women stood behind us. He then led us two RAKAHs in prayer and went away.
سیدنا انس بن مالک ؓ نے بیان کیا کہ ان کی نانی ملیکہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ کو کھانے پر بلایا ۔ آپ ﷺ نے کھانا تناول فرمایا پھر کہا ” کھڑے ہو جاؤ میں تمہیں نماز پڑھاؤں ۔ “ انس ؓ کہتے ہیں کہ میں ایک چٹائی لے آیا جو طویل استعمال سے کالی ہو گئی تھی ۔ میں نے اس پر پانی چھڑک دیا ۔ ( تاکہ کچھ نرم ہو جائے ۔ ) آپ ﷺ اس پر کھڑے ہو گئے ۔ میں نے اور یتیم ( ابن ابی ضمیرہ ، مولیٰ رسول اللہ ﷺ ) نے آپ کے پیچھے صف بنائی اور بڑھیا ( ملیکہ ؓا ) ہمارے پیچھے کھڑی ہوئیں ۔ آپ نے دو رکعتیں پڑھائیں پھر آپ ﷺ تشریف لے گئے ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الصلاة ۲۰ (۳۸۰)، والأذان ۷۸ (۷۲۷)، ۱۶۱ (۸۶۰)، ۱۶۴ (۸۷۱)، ۱۶۷ (۸۷۴)، صحیح مسلم/المساجد ۴۸ (۶۵۸)، سنن الترمذی/الصلاة ۵۹ (۲۳۴)، سنن النسائی/المساجد ۴۳ (۷۳۸)، والإمامة ۱۹ (۸۰۲)، ۶۲ (۸۷۰)، (تحفة الأشراف: ۱۹۷)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/قصر الصلاة ۹(۳۱)، مسند احمد (۳/۱۳۱، ۱۴۵، ۱۴۹، ۱۶۴)، سنن الدارمی/الصلاة ۶۱ (۱۳۲۴)، (صحیح)