You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ وَسُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدِّمَشْقِيُّ وَيَحْيَى بْنُ الْفَضْلِ السِّجِسْتَانِيُّ قَالُوا حَدَّثَنَا حَاتِمٌ يَعْنِي ابْنَ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ مُجَاهِدٍ أَبُو حَزْرَةَ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الْوَلِيدِ بْنِ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ أَتَيْنَا جَابِرًا يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سِرْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ فَقَامَ يُصَلِّي وَكَانَتْ عَلَيَّ بُرْدَةٌ ذَهَبْتُ أُخَالِفُ بَيْنَ طَرَفَيْهَا فَلَمْ تَبْلُغْ لِي وَكَانَتْ لَهَا ذَبَاذِبُ فَنَكَّسْتُهَا ثُمَّ خَالَفْتُ بَيْنَ طَرَفَيْهَا ثُمَّ تَوَاقَصْتُ عَلَيْهَا لَا تَسْقُطُ ثُمَّ جِئْتُ حَتَّى قُمْتُ عَنْ يَسَارِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَ بِيَدِي فَأَدَارَنِي حَتَّى أَقَامَنِي عَنْ يَمِينِهِ فَجَاءَ ابْنُ صَخْرٍ حَتَّى قَامَ عَنْ يَسَارِهِ فَأَخَذَنَا بِيَدَيْهِ جَمِيعًا حَتَّى أَقَامَنَا خَلْفَهُ قَالَ وَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْمُقُنِي وَأَنَا لَا أَشْعُرُ ثُمَّ فَطِنْتُ بِهِ فَأَشَارَ إِلَيَّ أَنْ أَتَّزِرَ بِهَا فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَا جَابِرُ قَالَ قُلْتُ لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِذَا كَانَ وَاسِعًا فَخَالِفْ بَيْنَ طَرَفَيْهِ وَإِذَا كَانَ ضَيِّقًا فَاشْدُدْهُ عَلَى حِقْوِكَ
Ubadah bin al-Samit said: we came to Jabir bin Abdullah. He said: I (Jabir) accompanied the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم in a battle. He got up to pray. I had a sheet of cloth upon me, and I began to cross both the ends, but they did not reach (my shoulders). It had fringes which I turned over and crossed the two ends, and bowed down retaining it with my neck lest it should fall down. Then I came and stood on the left side of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. He then took and brought me around him and set me on his right side. Then Ibn Sakhr came and stood on his left side. he then took us with his both hands and made us stand behind him. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم began to look at me furtive glances, but I could not understand. When I understood, he hinted at me tie the wrapper. When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم finished the prayer, he said (to me): O Jabir. I said; Yes, Messenger of Allah. He said; if it (the sheet) is wide, cross both its ends (over the shoulders); if it is tight, tie it over your loins.
جناب عبادہ بن ولید بن عبادہ بن صامت کہتے ہیں کہ ہم سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ کے ہاں آئے تو انہوں نے بتایا کہ میں ایک غزوے میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ چلا ۔ آپ اٹھ کر نماز پڑھنے لگے اور مجھ پر ایک چادر تھی ۔ میں نے اس کے پلوؤں کو اس کے مخالف اطراف سے لپیٹنے کی کوشش کی ( یعنی دایاں پلو بائیں کندھے پر اور بایاں پلو دائیں کندھے پر ڈالنے لگا ) مگر اس میں گنجائش نہیں تھی اور اس کے کناروں پر جھالر سی لگی تھی ۔ میں نے انہیں الٹا کیا اور اس کے کناروں میں اختلاف کر کے اپنی گردن پر باندھ لیا اور گردن کو جھکا لیا کہ کہیں گر نہ جائے ۔ پھر میں آ کر رسول اللہ ﷺ کے ساتھ آپ کی بائیں جانب کھڑا ہو گیا تو آپ نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے گھ کر اپنی دائیں جانب کھڑا کر دیا ۔ پھر ابن صخر آئے اور وہ آپ کی بائیں جانب کھڑے ہو گئے ۔ پس آپ نے ہم دونوں کو اپنے دونوں ہاتھوں سے پکڑا حتیٰ کہ اپنے پیچھے کھڑا کر دیا ۔ آپ مجھے کنکھیوں سے دیکھ رہے تھے مگر میں نہ سمجھ سکا ۔ پھر میں سمجھ گیا اور آپ نے اشارہ کیا کہ اسے تہ بند بنا لوں ۔ جب آپ ﷺ فارغ ہوئے تو فرمایا ” اے جابر ! “ میں نے کیا : اے اللہ کے رسول میں حاضر ہوں ! آپ ﷺ نے فرمایا ” جب کپڑا کھلا ہو تو اس کے کناروں میں اختلاف کر لیا کرو ( اور کندھوں پر ڈال لیا کرو ) اور اگر تنگ ہو تو اپنی کمر پر باندھ لیا کرو ۔ “ ( یعنی صرف تہبند باندھ لیا کرو ) ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود ، (تحفة الأشراف: ۲۳۶۰)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/المسافرین ۲۶ (۱۷۸۸)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة ۴۴ (۹۷۳)، مسند احمد (۳/۳۵۱) (صحیح)