You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ مُوسَى بْنِ سَالِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى ابْنِ عَبَّاسٍ فِي شَبَابٍ مِنْ بَنِي هَاشِمٍ فَقُلْنَا لِشَابٍّ مِنَّا سَلْ ابْنَ عَبَّاسٍ أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ فَقَالَ لَا لَا فَقِيلَ لَهُ فَلَعَلَّهُ كَانَ يَقْرَأُ فِي نَفْسِهِ فَقَالَ خَمْشًا هَذِهِ شَرٌّ مِنْ الْأُولَى كَانَ عَبْدًا مَأْمُورًا بَلَّغَ مَا أُرْسِلَ بِهِ وَمَا اخْتَصَّنَا دُونَ النَّاسِ بِشَيْءٍ إِلَّا بِثَلَاثِ خِصَالٍ أَمَرَنَا أَنْ نُسْبِغَ الْوُضُوءَ وَأَنْ لَا نَأْكُلَ الصَّدَقَةَ وَأَنْ لَا نُنْزِيَ الْحِمَارَ عَلَى الْفَرَسِ
Narrated Abdullah ibn Abbas: Abdullah ibn Ubaydullah said: I went to Ibn Abbas accompanying some youths of Banu Hashim. We said to one of them: Ask Ibn Abbas: Did the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم recite (the Quran) in the noon and afternoon prayers? He replied: No. People said to him: Perhaps he might recite the Quran quietly. He said: May your face be scratched (a kind of curse)! This (statement) is worse than the former. He was only a servant (of Allah) receiving Commands from Him. He preached (the divine) message which he brought with him. He did not command anything to us (Banu Hashim) specially excluding other people except three points: he commanded us to perform ablution perfectly, and not to accept charity (sadaqah) and not to make pairing of donkey with horse.
جناب عبداللہ بن عبیداللہ کہتے ہیں کہ میں بنی ہاشم کے چند جوانوں کی معیت میں سیدنا ابن عباس ؓ کے ہاں گیا ۔ ہم نے اپنے ایک ساتھی سے کہا کہ ابن عباس ؓ سے پوچھو کہ کیا رسول اللہ ﷺ ظہر اور عصر میں قرآت کرتے تھے ؟ انہوں نے فرمایا نہیں ۔ انہیں کہا گیا ۔ شاید آپ ﷺ اپنے دل میں پڑھتے تھے ۔ کہا : تیرا بھلا ہو ! یہ صورت پہلی سے بھی بدتر ہے ۔ آپ ﷺ ( اللہ کے ) مامور بندے تھے ۔ آپ ﷺ کو جس چیز کے ساتھ بھیجا گیا آپ ﷺ نے اسے پہنچا دیا ۔ آپ ﷺ نے ہمیں لوگوں سے الگ کسی چیز کے ساتھ خاص نہیں کیا ۔ سوائے تین باتوں کے ۔ یہ کہ وضو کامل کریں ، صدقہ نہ کھائیں اور گدھے کو گھوڑی سے جفتی نہ کرائیں
وضاحت: ۱؎ : یہ ابن عباس رضی اللہ عنہما کا وہم ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ظہر اور عصر کی پہلی دونوں رکعتوں میں سورہ فاتحہ اور دوسری سورت کا پڑھنا ثابت ہے، اوپر ابوقتادہ رضی اللہ عنہ اور خباب رضی اللہ عنہ کی روایتیں گزر چکی ہیں جو صریح طور سے اس پر دلالت کرتی ہیں۔