You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ قَتَادَةَ ح، وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيِّ، قَالَ: صَلَّى بِنَا أَبُو مُوسَى الْأَشْعَرِيُّ، فَلَمَّا جَلَسَ فِي آخِرِ صَلَاتِهِ, قَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ: أُقِرَّتِ الصَّلَاةُ بِالْبِرِّ وَالزَّكَاةِ، فَلَمَّا انْفَتَلَ أَبُو مُوسَى أَقْبَلَ عَلَى الْقَوْمِ، فَقَالَ: أَيُّكُمُ الْقَائِلُ كَلِمَةَ كَذَا وَكَذَا؟ قَالَ: فَأَرَمَّ الْقَوْمُ، فَقَالَ: أَيُّكُمُ الْقَائِلُ كَلِمَةَ كَذَا وَكَذَا؟ فَأَرَمَّ الْقَوْمُ، قَالَ: فَلَعَلَّكَ يَا حِطَّانُ أَنْتَ قُلْتَهَا! قَالَ: مَا قُلْتُهَا، وَلَقَدْ رَهِبْتُ أَنْ تَبْكَعَنِي بِهَا، قَالَ: فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ: أَنَا قُلْتُهَا، وَمَا أَرَدْتُ بِهَا إِلَّا الْخَيْرَ! فَقَالَ أَبُو مُوسَى: أَمَا تَعْلَمُونَ كَيْفَ تَقُولُونَ فِي صَلَاتِكُمْ؟ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَنَا فَعَلَّمَنَا، وَبَيَّنَ لَنَا سُنَّتَنَا، وَعَلَّمَنَا صَلَاتَنَا، فَقَالَ: >إِذَا صَلَّيْتُمْ فَأَقِيمُوا صُفُوفَكُمْ، ثُمَّ لِيَؤُمَّكُمْ أَحَدُكُمْ، فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا، وَإِذَا قَرَأَ: {غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ}[الفاتحة: 7], فَقُولُوا: آمِينَ، يُحِبُّكُمُ اللَّهُ، وَإِذَا كَبَّرَ وَرَكَعَ فَكَبِّرُوا وَارْكَعُوا, فَإِنَّ الْإِمَامَ يَرْكَعُ قَبْلَكُمْ، وَيَرْفَعُ قَبْلَكُمْ -قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: -فَتِلْكَ بِتِلْكَ، وَإِذَا قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، فَقُولُوا: اللَّهُمَّ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ: يَسْمَعُ اللَّهُ لَكُمْ, فَإِنَّ اللَّهَ تَعَالَى قَالَ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ, وَإِذَا كَبَّرَ وَسَجَدَ فَكَبِّرُوا وَاسْجُدُوا, فَإِنَّ الْإِمَامَ يَسْجُدُ قَبْلَكُمْ وَيَرْفَعُ قَبْلَكُمْ -قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: -فَتِلْكَ بِتِلْكَ، فَإِذَا كَانَ عِنْدَ الْقَعْدَةِ, فَلْيَكُنْ مِنْ أَوَّلِ قَوْلِ أَحَدِكُمْ أَنْ يَقُولَ: التَّحِيَّاتُ، الطَّيِّبَاتُ، الصَّلَوَاتُ لِلَّهِ، السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ! وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ<. لَمْ يَقُلْ أَحْمَدُ وَبَرَكَاتُهُ وَلَا قَالَ وَأَشْهَدُ قَالَ وَأَنَّ مُحَمَّدًا
Narrated Abu Musa al-Ashari: Hittan ibn Abdullah ar-Ruqashi said: Abu Musa al-Ashari led us in prayer. When he sat at the end of his prayer, one of the people said: Prayer has been established by virtue and purity. When Abu Musa returned (from his prayer or finished his prayer), he gave his attention to the people, and said: Which of you is the speaker of such and such words? The people remained silent. Which of you is the speaker of such and such words? The people remained silent. He said: You might have said them, Hittan. He replied: I did not say them. I was afraid you might punish me. One of the people said: I said them and I did not intend by them (anything) except good. Abu Musa said: Do you not know how you utter (them) in your prayer? The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم addressed us, and taught us and explained to us our way of doing and taught us our prayer. He said: When you pray a (congregational) prayer, straighten your rows, then one of you should lead you in prayer. When he says the takbir (Allah is Most Great), say the takbir, and when he recites verses Not of those upon whom is Thy anger, nor of those who err (i. e. the end of Surah i. ), say Amin; Allah will favour you. When he says Allah is most great, and bows, say Allah is most great and bow, for the imam will bow before you, and will raise (his head) before you. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: This is for that. When he says Allah listens to the one who praises Him, say: O Allah, our Lord, to Thee be praise, Allah be praised, Allah will listen to you, for Allah, the Exalted, said by the tongue of His Prophet صلی اللہ علیہ وسلم: Allah listens to the one who praises Him. When he says Allah is most great and prostrates, say: Allah is most great and prostrate, for the imam prostrates before you and raises his head before you. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: This is for that. When he sits, each one of you should say The adorations of the tongue, all good things, and acts of worship are due to Allah. Peace be upon you, O Prophet, and Allah's mercy and His blessings. Peace be upon us and upon Allah's upright servants. I testify that there is no god but Allah, and I testify that Muhammad is His servant and Messenger. This version of Ahmad does not mention the words and His blessings nor the phrase and I testify ; instead, it has the words that Muhammad.
جناب حطان بن عبداللہ رقاشی بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابوموسیٰ اشعری ؓ نے ہمیں نماز پڑھائی ۔ نماز کے آخر میں جب بیٹھے تو قوم میں سے ایک آدمی نے کہا : نماز نیکی اور پاکیزگی کے ساتھ برقرار کی گئی ۔ جب سیدنا ابوموسیٰ نماز سے پھرے تو کہا : کس نے یہ یہ الفاظ کہے ہیں ؟ لوگ خاموش رہے ۔ آپ نے دوبارہ پوچھا کہ یہ یہ الفاظ کس نے کہے ہیں ؟ لوگ خاموش رہے تو انہوں نے حطان سے کہا : اے حطان شاید تم نے یہ کہے ہیں ؟ میں نے کہا ، میں نے نہیں کہے اور مجھے اندیشہ تھا کہ آپ مجھے ہی ڈانٹیں گے ۔ تب ایک شخص نے کہا : میں نے یہ الفاظ کہے ہیں اور خیر ہی کا ارادہ کیا ہے ۔ تو ابوموسیٰ ؓ نے فرمایا کیا تم نہیں جانتے کہ اپنی نماز میں تمہیں کیا اور کیسے کہنا ہے ؟ بلاشبہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں خطبہ دیا اور ہمیں تعلیم فرمائی اور ہمیں ہماری نماز کا طریقہ سکھایا ۔ آپ نے فرمایا ” جب تم نماز کے لیے کھڑے ہو تو اپنی صفوں کو درست بناؤ “ تم میں سے کوئی ایک تمہاری جماعت کرائے ، جب تکبیر کہے تو تم تکبیر کہو اور جب وہ «غير المغضوب عليهم ولا الضالين» کہے تو تم آمین پکارو ، اللہ تم سے محبت کرے گا ۔ اور جب وہ ( امام ) تکبیر کہے اور رکوع کرے تو تم بھی تکبیر کہو اور رکوع کرو ۔ امام تم سے پہلے رکوع کرے گا اور تم سے پہلے اٹھے گا ۔ “ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” یہ اس کے بدلے میں ہے اور جب وہ «سمع الله لمن حمده» کہے تو تم کہو «اللهم ربنا لك الحمد» اللہ تمہاری سنے گا اور قبول کرے گا ۔ بلاشبہ اللہ عزوجل نے اپنے نبی کی زبان سے کہلوایا ہے کہ ” اللہ سنتا ہے اور قبول کرتا ہے اس کی جو اس کی حمد کرے ۔ “ اور جب وہ تکبیر کہے اور سجدے کو جائے تو تم بھی تکبیر کہو اور سجدے میں چلے جاؤ ۔ امام تم سے پہلے سجدہ کرتا اور تم سے پہلے سر اٹھاتا ہے ۔ “ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے ” یہ اس کے بدلے میں ہے ۔ اور جب قعدہ کرے ( تشہد میں بیٹھے ) تو تمہارے اولین الفاظ یہ ہونے چاہییں «التحيات الطيبات الصلوات لله السلام عليك أيها النبي ورحمة الله وبركاته السلام علينا وعلى عباد الله الصالحين أشهد أن لا إله إلا الله وأشهد أن محمدا عبده ورسوله» جناب احمد نے «وبركاته» اور «أشهد» کے الفاظ بیان نہیں کیے بلکہ «وأن محمدا» کہا ۔
وضاحت: ۱؎ :مسلم کی روایت میں «يجبكم» ہے یعنی :اللہ تمہاری دعا قبول کر لے گا۔ ۲؎ : یعنی امام تم سے جتنا پہلے رکوع میں گیا اتنا ہی پہلے وہ رکوع سے اٹھ گیا اس طرح تمہاری اور امام کی نماز برابر ہو گئی۔