You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا قُدَامَةُ عَنْ جَسْرَةَ قَالَتْ حَدَّثَتْنِي عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَتْ عَلَيَّ امْرَأَةٌ مِنْ الْيَهُودِ فَقَالَتْ إِنَّ عَذَابَ الْقَبْرِ مِنْ الْبَوْلِ فَقُلْتُ كَذَبْتِ فَقَالَتْ بَلَى إِنَّا لَنَقْرِضُ مِنْهُ الْجِلْدَ وَالثَّوْبَ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الصَّلَاةِ وَقَدْ ارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُنَا فَقَالَ مَا هَذَا فَأَخْبَرْتُهُ بِمَا قَالَتْ فَقَالَ صَدَقَتْ فَمَا صَلَّى بَعْدَ يَوْمِئِذٍ صَلَاةً إِلَّا قَالَ فِي دُبُرِ الصَّلَاةِ رَبَّ جِبْرِيلَ وَمِيكَائِيلَ وَإِسْرَافِيلَ أَعِذْنِي مِنْ حَرِّ النَّارِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ
Aishah said: A Jewish woman entered unto me and said: 'The torment of the grave is because of urine.' I said: 'You are lying.' She said: 'No, it is true; we cut our skin and clothes because of it.' The Messenger of Allah (ﷺ) went out to pray and our voices became loud. He said: 'What is this?' So I told him what she had said. He said: 'She spoke the truth.' After that day he never offered any prayer but he said, following the prayer: 'Rabba Jibril wa Mika'il wa Israfil, aiding min harrin-nar wa 'adhabil-qabr (Lord of Jibril, Mika'il and Israfil, grant me refuge from the heat of the Fire and the torment of the grave).'
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک یہودی عورت میرے پاس آئی اور کہنے لگی کہ پیشاب کے چھینٹےپڑنے سے قبر میں عذاب ہوتا ہے۔ میں نے کہا: تو غلط کہتی ہے۔ اس نے کہا: نہیں، بلکہ سچ ہے۔ ہم پیشاب کے چھیٹنے پڑنے سے چمڑا اور کپڑا کاٹتے تھے۔ (اسی دوران میں) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لیے نکلے تو ہم اونچی اونچی بول رہی تھیں۔ آپ نے فرمایا: ’’کیا ہوا؟‘‘ میں نے آپ سے بات بیان کی۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ صحیح کہتی ہے۔‘‘ اس دن کے بعد آپنے جب بھی نماز پڑھی تو نماز کے بعد یہ دعا ضرور پڑھی: [رب جبریل و میکائیل و إسرافیل أعدنی من حرالنار و عذاب القبر] ’’اے جبریل، میکائیل اور اسرافیل کے رب! مجھے آگ کی تپش اور قبر کے عذاب سے بچا۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: ۱۷۸۲۹)، وأخرجہ المؤلف فی عمل الیوم واللیلة ۵۴ (۱۳۸)، مسند احمد ۶/۱۶ (صحیح) (’’جسرة بنت دجاجہ‘‘ اور قدامہ کی وجہ سے یہ سند ضعیف ہے، یہ لین الحدیث ہیں، لیکن صحیحین میں اس روایت کی اصل سند سے موجود ہے، دیکھئے: صحیح البخاری/الکسوف ۷ (۱۳۷۲)، الجنائز ۸۶ (۱۳۷۲)، الدعوات ۲۳۷ (۶۳۶۶)، صحیح مسلم/المساجد ۲۴ (۵۸۴) نیز اس کو رقم (۵۵۲۲) کی حدیث ابوہریرہ سے بھی تقویت مل رہی ہے، بنابریں یہ حدیث بھی صحیح لغیرہ ہے۔