You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ بَيَانٍ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ بْنَ صَالِحٍ عَنْ أَبِي الزَّاهِرِيَّةِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ قَالَ كُنْتُ جَالِسًا إِلَى جَانِبِهِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقَالَ جَاءَ رَجُلٌ يَتَخَطَّى رِقَابَ النَّاسِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيْ اجْلِسْ فَقَدْ آذَيْتَ
It was narrated from Abu Az-Zahiriyah about 'Abdullah bin Busr, he said: I was sitting beside him on Friday and he said: 'A man came, stepping over people's necks, and the Messenger of Allah (ﷺ) said: 'Sit down, you are disturbing people.
حضرت ابو زاہریہ بیان کرتے ہیں کہ میں جمعے کے دن حضرت عبداللہ بن بسر رضی اللہ عنہ کے پہلو میں بیٹھا ہوا تھا تو انھوں نے کہا: (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں) ایک آدمی لوگوں کی گردنیں پھلانگتا ہوا آیا تو اس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’او! بیٹھ جاؤ۔ تم نے لوگوں کو تکلیف دی ہے۔‘‘
وضاحت: ۱؎: یہ اس صورت میں ہے جب اگلی صفوں میں خالی جگہ نہ ہو لیکن اگر لوگوں نے خالی جگہ چھوڑ رکھی ہو تو گردنیں پھلانگ کر جانا درست ہو گا، یا یہ اس وقت کے ساتھ خاص ہے جب امام منبر پر بیٹھا ہو۔