You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْكَسَفَتْ الشَّمْسُ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجُرُّ رِدَاءَهُ حَتَّى انْتَهَى إِلَى الْمَسْجِدِ وَثَابَ إِلَيْهِ النَّاسُ فَصَلَّى بِنَا رَكْعَتَيْنِ فَلَمَّا انْكَشَفَتْ الشَّمْسُ قَالَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ يُخَوِّفُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِهِمَا عِبَادَهُ وَإِنَّهُمَا لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِكَ فَصَلُّوا حَتَّى يُكْشَفَ مَا بِكُمْ وَذَلِكَ أَنَّ ابْنًا لَهُ مَاتَ يُقَالُ لَهُ إِبْرَاهِيمُ فَقَالَ لَهُ نَاسٌ فِي ذَلِكَ
It was narrated that Abu Bakrah said: We were with the Messenger of Allah (ﷺ) when the sun became eclipsed. The Messenger of Allah (ﷺ) went out dragging his garment, until he came to the masjid, and the people gathered around him. He led us in praying two rak'ahs and when (the eclipse) ended he said: 'The sun and the moon are two of the signs of Allah (SWT) by means of which Allah (SWT), the Mighty and Sublime, strikes fear into His slaves. They do not become eclipsed for the death or birth of anyone. If you see that, then pray until Allah (SWT)r relieves you of fear.' That was because his son named Ibrahim had died, and the people suggested to him that (the eclipse) happened because of that.
حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے کہ سورج کو گرہن لگ گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بالائی چادر کو گھسیٹتے ہوئے نکلے حتی کہ مسجد میں پہنچے۔ لوگ بھی آپ کے پاس جمع ہوگئے۔ آپ نے ہمیں دو رکعتیں پڑھائیں۔ جب گرہن ختم ہوگیا تو آپ نے فرمایا: ’’سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی دو نشانیاں ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان (کے گرہن) کے ذریعے سے اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔ انھیں کسی کی موت و حیات کی بنا پر گرہن نہیں لگتا، چنانچہ جب تم ایسی صورت حال دیکھو تو نماز شروع کردو حتی کہ گرہن ختم ہوجائے۔‘‘ یہ آپ نے، اس لیے ارشاد فرمایا کہ اس دن آپ کا بیٹا (حضرت ابراہیم رضی اللہ عنہ) فوت ہوگیا تھا تو لوگوں نے اس کے بارے میں یہ کہنا شروع کردیا تھا (کہ گرہن ان کی وفات کی وجہ سے لگا ہے)۔
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: ۱۴۶۰ (صحیح)