You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَى الْمَقْبُرَةِ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ بِكُمْ لَاحِقُونَ وَدِدْتُ أَنِّي قَدْ رَأَيْتُ إِخْوَانَنَا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَسْنَا إِخْوَانَكَ قَالَ بَلْ أَنْتُمْ أَصْحَابِي وَإِخْوَانِي الَّذِينَ لَمْ يَأْتُوا بَعْدُ وَأَنَا فَرَطُهُمْ عَلَى الْحَوْضِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ تَعْرِفُ مَنْ يَأْتِي بَعْدَكَ مِنْ أُمَّتِكَ قَالَ أَرَأَيْتَ لَوْ كَانَ لِرَجُلٍ خَيْلٌ غُرٌّ مُحَجَّلَةٌ فِي خَيْلٍ بُهْمٍ دُهْمٍ أَلَا يَعْرِفُ خَيْلَهُ قَالُوا بَلَى قَالَ فَإِنَّهُمْ يَأْتُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ الْوُضُوءِ وَأَنَا فَرَطُهُمْ عَلَى الْحَوْضِ
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (ﷺ) went out to the graveyeard and said: Peace be upon you, abode of believing people. If Allah wills, we shall join you soon. Would that I had seen our brothers. They said: O Messenger of Allah, are we not your brother? He said: You are my Companions. My brothers are those who have not come yet. And I will reach the Hawd before you. They said: O Messenger of Allah, how will you know those of your Ummah who come after you? He said: Don't you think that if a man has a horse with a white blaze and white feet among horses that are solid black, he will recognize his horse? They said: Of course. He said: They will come on the Day of Resurrection with glittering white faces and glittering white hands and feet because of Wudu', and I will reach the Hawd before them.
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم قبرستان کی طرف گئے اور فرمایا: ’’تم پر سلامتی ہو، اے مومن لوگوں کے شہر (اے مومن لوگوں کے شہر کے باسیو!) اور یقیناً ہم ان شاء اللہ تمھیں آ ملیں گے۔ میری خواہش تھی کہ میں اپنے بھائیوں کو دیکھ لیتا۔‘‘ صحابہ نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول! کیا ہم آپ کے بھائی نہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’تم تو میرے صحابہ ہو۔ میرے بھائی وہ ہیں جو ابھی تک پیدا نہیں ہوئے اور میں حوض کوثر پر ان کا پیش رو ہوں گا۔‘‘ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ اپنی امت کے ان لوگوں کو کیسے پہچانیں گے جو آپ کے بعد آئیں گے؟ آپ نے فرمایا: ’’بتاؤ اگر ایک آدمی کے گھوڑے سفید ماتھے اور سفید ہاتھ پاؤں والے ہوں جبکہ دوسرے گھوڑے خالص سیاہ ہوں تو کیا وہ اپنے گھوڑوں کو نہیں پہچان لے گا۔‘‘ انھوں نے کہا: کیوں نہیں، (ضرور پہچان لے گا۔) آپ نے فرمایا: ’’بلاشبہ وہ لوگ قیامت کے دن روشن چہروں اور چمکتے ہاتھ پاؤں کے ساتھ آئیں گے اور میں حوض کوثر پر ان کا پیش رو ہوں گا۔‘‘
وضاحت: ۱؎: پیش روسے مراد میر سامان ہے جو قافلے میں سب سے پہلے آگے جا کر قافلے کے ٹھہرنے اور ان کی دیگر ضروریات کا انتظام کرتا ہے، یہ امت محمدیہ کا شرف ہے کہ ان کے پیش رو محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہوں گے۔