You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَجُلًا دَخَلَ الْمَسْجِدَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ يَخْطُبُ فَاسْتَقْبَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمًا وَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَكَتْ الْأَمْوَالُ وَانْقَطَعَتْ السُّبُلُ فَادْعُ اللَّهَ أَنْ يُغِيثَنَا فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ أَغِثْنَا اللَّهُمَّ أَغِثْنَا قَالَ أَنَسٌ وَلَا وَاللَّهِ مَا نَرَى فِي السَّمَاءِ مِنْ سَحَابَةٍ وَلَا قَزَعَةٍ وَمَا بَيْنَنَا وَبَيْنَ سَلْعٍ مِنْ بَيْتٍ وَلَا دَارٍ فَطَلَعَتْ سَحَابَةٌ مِثْلُ التُّرْسِ فَلَمَّا تَوَسَّطَتْ السَّمَاءَ انْتَشَرَتْ وَأَمْطَرَتْ قَالَ أَنَسٌ وَلَا وَاللَّهِ مَا رَأَيْنَا الشَّمْسَ سَبْتًا قَالَ ثُمَّ دَخَلَ رَجُلٌ مِنْ ذَلِكَ الْبَابِ فِي الْجُمُعَةِ الْمُقْبِلَةِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ يَخْطُبُ فَاسْتَقْبَلَهُ قَائِمًا فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ وَسَلَّمَ عَلَيْكَ هَلَكَتْ الْأَمْوَالُ وَانْقَطَعَتْ السُّبُلُ فَادْعُ اللَّهَ أَنْ يُمْسِكَهَا عَنَّا فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ فَقَالَ اللَّهُمَّ حَوَالَيْنَا وَلَا عَلَيْنَا اللَّهُمَّ عَلَى الْآكَامِ وَالظِّرَابِ وَبُطُونِ الْأَوْدِيَةِ وَمَنَابِتِ الشَّجَرِ قَالَ فَأَقْلَعَتْ وَخَرَجْنَا نَمْشِي فِي الشَّمْسِ قَالَ شَرِيكٌ سَأَلْتُ أَنَسًا أَهُوَ الرَّجُلُ الْأَوَّلُ قَالَ لَا
It was narrated from Anas bin Malik that: A man entered the masjid when the Messenger of Allah (ﷺ) was standing and delivering the Khutbah. He turned to face the Messenger of Allah (ﷺ) standing and said: 'O Messenger of Allah, our wealth has been destroyed and the routes have been cut off. Pray to Allah (SWT) to send us rain.' The Messenger of Allah (ﷺ) raised his hands then said: O Allah, send us rain. Anas said: By Allah, we had not seen even a wisp of a cloud in the sky and there were no houses or buildings between us and (the mountain of ) Sal'. Then a cloud like a shield appeared, and when it reached the middle of the sky it spread and it began to rain. Anas said: By Allah, we did not see the sun for a week. Then a man entered through that door on the following Friday, when the Messenger of Allah (ﷺ) was standing and delivering the Khutbah. He turned to face him standing and said: 'O Messenger of Allah (ﷺ), may Allah (SWT) send blessings upon you. Our wealth has been destroyed and the routes have been cut off. Pray to Allah (SWT) to withold (the rain) from us.' The Messenger of Allah (ﷺ) raised his hands and said: 'O Allah, around us and not on us.; O Allah, on the hills and mountains, the bottoms of the valleys and where the trees grow.' Then it stopped raining and we went out walking in the sun. Sharik said: 'I asked Anas: 'Was he the same man?' He said: 'No.'
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی مسجد میں داخل ہوا جب کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے خطبہ دے رہے تھے۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے آکر کھڑا ہوگیا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! جانور مرگئے اور راستے منقطع ہوگئے، اللہ تعالیٰ سے دعا کیجیے کہ اللہ تعالیٰ ہم پر بارش برسائے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ اٹھائے، پھر فرمایا: ’’اے اللہ! ہم پر بارش برسا۔ اے اللہ! ہم پر بارش برسا۔‘‘ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: اللہ کی قسم! آسمان میں بادل کیا بادل کا ٹکڑا بھی نہ دیکھتے تھے، نیز ہمارے اور سلع پہاڑ کے درمیان کوئی مکان یا گھر بھی حائل نہ تھا۔ اچانک ڈھال جتنا چھوٹا سا بادل کا ٹکڑا (پہاڑ کے پیچھے سے) ظاہر ہوا، جب وہ آسمان کے درمیان میں (یعنی ہمارے سروں پر) آیا تو پھیل گیا اور برسنے لگا۔ حضرت انس بیان کرتے ہیں: اللہ کی قسم! پھر ہم نے پورا ہفتہ (سات دن) سورج نہیں دیکھا، پھر آئندہ جمعے اسی دروازے سے ایک آدمی داخل ہوا جب کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے۔ وہ آپ کے سامنے آکر کھڑا ہوگیا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ آپ پر (بے شمار) رحمتیں فرمائے۔ (پانی کی کثرت کی بنا پر) جانور مرنے لگے ہیں اور راستے بھی منقطع ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا فرمائیے کہ ہم سے بارش روک لے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلمنے اپنے ہاتھ اٹھائے اور فرمایا: ’’اے اللہ! ہمارے اردگرد بارش برسا، ہم پر نہ برسا۔ اے اللہ! ٹیلوں پر، تودوں پر، وادیوں کے نشیب اور جنگلات میں بارش برسا۔‘‘ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ (یہ کہنا تھا کہ) بارش فوراً رک گئی اور ہم مسجد سے نکلے تو دھوپ میں چلتے تھے۔ شریک (راوی) نے کہا: میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا یہ پہلا آدمی ہی تھا؟ انھوں نے فرمایا: نہیں۔
وضاحت: ۱؎: اس حدیث میں جزم ہے، اور اس سے پہلے ایک روایت گزر چکی ہے اس میں ہے کہ انہوں نے کہا «لا أدری ہو الذی قال لرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم استسق لنا أم لا» دونوں میں اس طرح تطبیق دی گئی ہے کہ شاید انہیں بھول جانے کے بعد یاد آیا ہو، یا یاد رہا ہو پھر بھول گئے ہوں یا «لا» یہاں «لا أدری» کے معنی میں ہو۔