You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنِي وَهْبُ بْنُ كَيْسَانَ قَالَ اجْتَمَعَ عِيدَانِ عَلَى عَهْدِ ابْنِ الزُّبَيْرِ فَأَخَّرَ الْخُرُوجَ حَتَّى تَعَالَى النَّهَارُ ثُمَّ خَرَجَ فَخَطَبَ فَأَطَالَ الْخُطْبَةَ ثُمَّ نَزَلَ فَصَلَّى وَلَمْ يُصَلِّ لِلنَّاسِ يَوْمَئِذٍ الْجُمُعَةَ فَذُكِرَ ذَلِكَ لِابْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ أَصَابَ السُّنَّةَ
Wahb bin Kaisan said: Eid and Jumu'ah fell on the same day during the time of Ibn Az-Zubair, so he delayed going out until the sun had risen quite high. Then he went out and delivered a Khutbah, and he made the Khutbah lengthy. Then he came down and prayed, and he did not lead the people in praying jumu'ah that day. Mention of that was made to Ibn 'Abbas and he said: 'He has followed the sunnah.'
حضرت وہب بن کیسان نے بیان کیا کہ حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کے دور (خلافت) میں جمعہ اور عید اکٹھے ہوگئے تو انھوں نے عید کے لیے نکلنے میں دیر کردی حتی کہ دن (کافی) اونچا ہوگیا، پھر وہ نکلے اور خطبہ دیا اور بہت لمبا خطبہ دیا، پھر اترے اور عید کی نماز پڑھائی اور اس دن لوگوں کو جمعہ نہیں پڑھایا۔ یہ بات حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے ذکر کی گئی تو انھوں نے فرمایا: انھوں نے سنت پر عمل کیا۔
وضاحت: ۱؎: صحیح صورت حال یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود اہل مدینہ کے ساتھ جمعہ پڑھا بھی اور انہیں پڑھایا بھی، ہاں دور سے آنے والے لوگوں کو جمعہ میں آنے سے رخصت دے دی، آپ نے فرمایا تھا: «نحن مجمعون» یعنی ہم تو جمعہ پڑھیں گے،(ابوداؤد، ابن ماجہ من حدیث ابوہریرہ وابن عباس) نیز ابھی حدیث رقم ۱۵۹۰ میں گزرا کہ جب عید اور جمعہ ایک ہی دن آ پڑتے تھے تو آپ «سبح اسم ربك الأعلى» اور «هل أتاك حديث الغاشية»دونوں میں پڑھا کرتے تھے ۔