You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُغِيرَةِ قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ أَنَّهُ سَمِعَ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ يَقُولُ ذَكَرَ مَرْوَانُ فِي إِمَارَتِهِ عَلَى الْمَدِينَةِ أَنَّهُ يُتَوَضَّأُ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ إِذَا أَفْضَى إِلَيْهِ الرَّجُلُ بِيَدِهِ فَأَنْكَرْتُ ذَلِكَ وَقُلْتُ لَا وُضُوءَ عَلَى مَنْ مَسَّهُ فَقَالَ مَرْوَانُ أَخْبَرَتْنِي بُسْرَةُ بِنْتُ صَفْوَانَ أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرَ مَا يُتَوَضَّأُ مِنْهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيُتَوَضَّأُ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ قَالَ عُرْوَةُ فَلَمْ أَزَلْ أُمَارِي مَرْوَانَ حَتَّى دَعَا رَجُلًا مِنْ حَرَسِهِ فَأَرْسَلَهُ إِلَى بُسْرَةَ فَسَأَلَهَا عَمَّا حَدَّثَتْ مَرْوَانَ فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ بُسْرَةُ بِمِثْلِ الَّذِي حَدَّثَنِي عَنْهَا مَرْوَانُ
Urwah bin Az-Zubair said: When he was the governor of Al-Madinah, Marwan mentioned that a man should perform Wudu' after touching his penis, if he touches it iwth his hand. I did not like that and I said: 'The one who touches it does not have to perform Wudu'.' Marwan said: 'Busrah bint Safwan told me that she heard the Messenger of Allah (ﷺ) mention the things for which Wudu' should be performed, and the Messenger of Allah (ﷺ) said: 'Wudu' should be performed after touching the penis.' 'Urwah said: 'I continued to argue with Marwan until he called one of his guards and sent him to Busrah to ask her about what Marwan had narrated, and Busrah sent word saying something like that which Marwan had narrated to me from her.
حضرت عمرو بن زبیر سے منقول ہے، انھوں نے کہا: مروان نے مدینے کی امارت (گورنری) کے دوران میں ذکر کیا کہ جب آدمی اپنا ہاتھ عضو مخصوص کو لگائے تو اسے اس کے بعد وضو کرنا چاہیے۔ میں نے اس کا انکار کیا اور کہا: جس نے اپنے عضو مخصوص کو ہاتھ لگایا اس پر کوئی وضو نہیں ہے۔ تو مروان نے کہا کہ مجھے بسرہ بنت صفوان رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ انھوں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو ان چیزوں کا ذکر کرتے ہوئے سنا جن سے وضو کرنا پڑتا ہے، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’عضو مخصوص کو چھونے سے بھی وضو کرے۔‘‘ عروہ نے کہا کہ میں مروان سے بحث کرتا رہا حتی کہ اس نے اپنے محافظ دستے سے ایک آدمی بلایا اور اسے بسرہ کے پاس بھیجا۔ اس نے ان سے اس روایت کےے بارے میں سوال کیا جو انھوں نے مروان کو بیان کی تھی تو حضرت بسرہ رضی اللہ عنہا نے وہی روایت سنا کر بھیجا جو مروان نے مجھے ان کے نام سے بیان کی تھی۔
صحيح